کتاب: محدث شمارہ 355 - صفحہ 53
مجموعہ ہذا میں ایمانیات، عبادات، معاملات فقہ اور عقائد سے متعلقہ سوالات کو شامل کیا گیا ہے۔ اس میں تقریباً تمام شعبہ ہائے زندگی کے روز مرہ مسائل کے متعلق قرآن و حدیث سے اِستدلال کرتے ہوئے جوابات دیئے گئے ہیں تاکہ انسان اپنی اُخروی زندگی کو کامیاب بنانے کےلیے اس دنیاوی زندگی میں اپنے عقائد، اعمال، عبادات ومعاملات کو درست کر سکے۔اس مجموعہ کی چند خوبیاں درج ذیل ہیں: 1. ہر جواب کے بعد اپنا نام اور تاریخ مع سن لکھتے ہیں۔فتویٰ کے جواب کے اختتام پر یوں تحریر ہے: ’’عبدالله اَمرتسری روپڑی ۱۹ محرم ۱۳۵۶ بمطابق ۱۲ اپریل ۱۹۳۷ء‘‘[1] 2. قرآنی آیات سے بھر پور اِستدلال کیا گیا ہے جیسا کہ آیت قرآنی کا حوالہ دیتے ہیں۔ ترجمہ: میری رحمت نے ہر شے کو گھیر لیا ہے۔ عنقریب میں اس رحمت کو ان لوگوں کے لیے لکھ دوں گا جو پرہیزگاری کرتے ہیں: زکوٰة دیتے ہیں اور ہماری آیات پرایمان لاتے ہیں ۔ 3. زیادہ تر اَحادیث مبارکہ سےاِستدلال کرتے ہیں۔صحاح ستہ سے اور دیگر کتب حدیث سےاستفادہ کرتے ہیں مثلاً عالم کی فضیلت میں یہ حدیث لائے ہیں: [2] ’’عالم کی فضیلت عابدپر ایسی ہے جیسے چودھویں رات کے چاند کی ستاروں پر۔‘‘[3] 4. دیگر کتب فقہ سے بھی اِستفادہ کیا ہے۔ جیسا کہ ’مسلم الثبوت‘ سے حوالہ دیتے ہیں۔ یعنی رسول الله اور اِجماع کی طرف رجوع کرنا اور عامی کا مفتی کی بات ماننا اور حاکم کا گواہوں یا گواہوں کی توثیق کرنے والوں کی بات ماننا تقلید نہیں ۔[4] 5. جواب نہایت آسان اور سادہ ہوتا ہے۔ لیکن کبھی کبھار صرف و نحو، فقہ اور منطق کی اِصطلاحات کا استعمال بھی کرتے ہیں۔ 6. روپڑی صاحب بعض اَوقات فقہاے اَحناف کے بارے میں سخت لہجہ اختیار کرتے ہیں۔ لیکن کئی مواقع پر اپنے فتویٰ کی تائید میں اَحناف کی کتب فقہ سے عبارت بطور
[1] فتاویٰ اہلحدیث از حافظ عبداللہ روپڑی: ۱؍۱۷۰ [2] ایضاً:۱؍۱۳۹ [3] ایضاً:۱؍۱۵۴ [4] ایضاً:۱؍۱۰۶