کتاب: محدث شمارہ 355 - صفحہ 35
حدیثِ نبوی میں قول وفعل کی نسبت رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ہوتی ہے اور الفاظ ومعانی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اپنے ہوتے ہیں۔ حدیثِ نبوی بھی وحی الٰہی ہوتی ہے اورحدیثِ قدسی کو قدسی اس کی عظمت ورفعت کی وجہ سے کہا جاتا ہےیعنی قدسی کی نسبت قدس جل جلالہ کی طرف ہےجو اس حدیث کے عظیم ہونے کی دلیل ہے۔ حدیث قدسی کی مثال یہ ہے:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ اللَّهُ تَعَالَى : أَنَا عِنْدَ ظَنِّ عَبْدِي بِي ، وَأَنَا مَعَهُ إِذَا ذَكَرَنِي ، فَإِنْ ذَكَرَنِي فِي نَفْسِهِ ذَكَرْتُهُ فِي نَفْسِي ، وَإِنْ ذَكَرَنِي فِي مَلَإٍ ذَكَرْتُهُ فِي مَلَإٍ خَيْرٍ مِنْهُمْ ، وَإِنْ تَقَرَّبَ إِلَيَّ بِشِبْرٍ تَقَرَّبْتُ إِلَيْهِ ذِرَاعًا ، وَإِنْ تَقَرَّبَ إِلَيَّ ذِرَاعًا تَقَرَّبْتُ إِلَيْهِ بَاعًا ، وَإِنْ أَتَانِي يَمْشِي أَتَيْتُهُ هَرْوَلَةً»[1]
’’سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: میں اپنے بندے سے، میرے بارے میں اُس کا جو گمان ہے، اس کے مطابق معاملہ کرتا ہوں۔ جب بھی وہ مجھے یاد کرتا ہے میں اس کے ساتھ ہوتا ہے۔ اگر وہ مجھے اپنے دل میں یاد کرتا ہے تو میں اس کو اپنے پاس یاد کرتا ہوں۔ اگر وہ مجھے کسی جماعت میں یا د کرتا ہے تو میں اس کا تذکرہ اس سے بہتر جماعت میں کرتا ہوں۔ اگر وہ میری طرف ایک ہاتھ آگے بڑھتا ہے تو میں اس کی طرف بازو بھر پیش قدمی کرتا ہوں۔ اگر وہ بازو بھر آگے بڑھتا ہے تو میں دوہاتھوں کی لمبائی بھر اس کی طرف بڑھتاہوں۔ اگر وہ میرے پاس چل کر آتاہے تو میں اس کی طرف دوڑ کرآتا ہوں۔‘‘
جبکہ حدیثِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی مثال یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
عنْ أَبِيْ سَعيْدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللهِ صَلىَّ اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُوْلُ: مَنْ رَأَى مِنْكُمْ مُنْكَرًا فَلْيُغَيِّرْهُ بِيَدِهِ، فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَبِلِسَانِهِ، فَإِنْ لَمْ يَسْتَطعْ فَبِقَلبِهِ وَذَلِكَ أَضْعَفُ الإيْمَانِ» [2]
’’جو بھی تم میں برائی دیکھے تو اس کو اپنے ہاتھ سے ختم کرے، اگر اس کی طاقت نہ ہو تو اپنی زبان سے اسکا خاتمہ کرے، اگر یہ بھی مشکل ہو تو دل سے اسکو برا جانے...‘‘
[1] صحیح بخاری:7405، صحیح مسلم:2675
[2] صحیح مسلم :49