کتاب: محدث شمارہ 355 - صفحہ 34
یہ حدیث دو علّتوں کی وجہ سے ضعیف ہے: اول تو یہ روایت مرسل ہےاس لیے کہ معاذبن زہرہ تابعی ہے، ثانیاً: معاذبن زہرہ مجہول راوی ہے۔اس کے برعکس روزہ افطار کرتے وقت مسنون دعا یہ ہے: عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم جب روزہ افطار کرتے تو یہ الفاظ کہتے‎: (( ذَهَبَ الظَّمَأُ وَابْتَلَّتِ الْعُرُوْقُ وَثَبَتَ الْأَجْرُ إِنْ شَاءَ اللهُ)) [1] ’’پیاس چلی گئی ،رگیں تر ہو گئیں اور اگر اللہ نے چاہا تو اجر ثابت ہوگیا۔‘‘ سوال نمبر6: اکثر سننے میں آیا ہے کہ علما حدیث کو طبقات میں تقسیم کرتے ہیں ،یعنی یہ حدیث پہلے طبقے کی ہے،یہ دوسرے اور یہ تیسرے طبقے کی، اس سے کیا مراد ہے؟ جواب:بعض اہل علم نے کتبِ حدیث کو ان کی صحت کے درجات کے اعتبار سے مختلف طبقات میں تقسیم کیا ہے ۔مثلا شاہ ولی اللہ رحمۃ اللہ علیہ دہلوی نےاپنی کتاب حجۃاللہ البالغہ میں کتب حدیث کے اُن کی صحت کے اعتبار سے چار درجات بنائے ہیں: پہلا درجہ: موطا امام مالک، صحیح بخاری اور صحیح مسلم دوسرا درجہ: سنن ابو داؤد، جامع ترمذی ، سنن نسائی اور مسند احمد تیسرا درجہ: مسند ابی یعلیٰ ،مصنف عبدالرزاق، مصنف ابن ابی شیبہ،سنن بیہقی ،معاجم طبرانی چوتھا درجہ: کتاب الضعفاء والمجروحین لابن حبان، الکامل فی ضعفاء الرجال از ابن عدی، خطیب بغدادی ، ابونعیم ، جوزقانی ،ابن عساکر، ابن نجار اوردیلمی کی کتب اور مسندخوارزمی۔[2] سوال نمبر7:حدیثِ قدسی اورحدیثِ نبوی کے درمیان کیا فرق ہے ،نیز حدیثِ قدسی کو قدسی کیوں کہا جاتا ہے؟ جواب:حدیث قدسی وہ ہے جس کی نسبت اللہ تبارک وتعالیٰ کی طرف کی جائے،اس میں بیان شدہ مفہوم اللہ تعالیٰ کی طرف سے اور الفاظ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہوتے ہیں جبکہ
[1] سنن ابوداود:2357،حاكم 1/422 ،بیہقی 4/239،عمل الیوم و اللیلہ لابن السنی:477... اسنادہ حسن [2] تلخیص از قواعد التحدیث از جمال الدین قاسمی:247ت250