کتاب: محدث شمارہ 355 - صفحہ 30
اسی طرح میں بے نمازکو مخاطب کرکے بطورِ نصیحت یہ کہنا چاہتا ہوں کہ پہلی فرصت میں توبہ کر ڈالو! اور اﷲ کی طرف رجوع وانابت کرو!کیونکہ موت کا کوئی پتہ نہیں، کب آجائے گی۔
میں ان ظالموں اور جابروں سے مخاطب ہو کر یہ کہوں گا جنہوں نے کسی مسلمان کی عزت و آبرویامال و دولت غصب کرکے کسی کے خلاف ظلم جیسی گھناؤنی حرکت کا ارتکاب کیا ہے کہ اﷲ تعالیٰ کے سامنے توبہ کرو اور اس ظالمانہ عمل سے دور رہنے کا عزم کرو تاکہ تمہارے غم غلط ہو جائیں، دور ہو جائیں اور مصائب وآلام کا فور ہوجائیں۔
اپنے مال ودولت اور اپنی جائدادو کاروبار کو سودی لین دین سے پاک صاف رکھو! کیونکہ سودی کاروبار ایسی منحوس بیماری ہے جو جنگ وجدال اور تباہی وبربادی کا پیش خیمہ ہے بلکہ سودی لین دین ہی ساری برائیوں کی جڑہے ۔ اگر اسے اُمّ الخبائث کہا جائے تو بے جانہ ہوگا، لہٰذا اپنے معاملات کو سودی لین دین کی آلودگی سے پاک وصاف رکھنے کی بھر پور کو شش کرو اور جو معاملات ملتِ اسلامیہ اور شریعتِ الٰہیہ کے منافی ہوں، ان کا بائیکاٹ کرو! تاکہ ساہوکار اسلامی احکامات کے تحت اپنے تمام بینکاری نظام کو ڈھالنے کے لئے مجبور ہوجائیں اور اﷲ کے روبرو گڑگڑا کر دعا کرو اور دعوتِ اسلامیہ کو پوری دنیا میں پھیلاؤ اور دین اسلام کی تبلیغ کے لئے تن من دھن کی بازی لگا دو تاکہ چار دانگ عالم میں اسلام کا پرچم لہرانے لگے۔
مسلمانوں کو تعلیمات اسلامیہ سے روشناس کرانا اپنا شعار بناؤ اور عالم اسلام کے ساز گار ماحول اور اس کی پرکیف فضا میں اسلامی نصابِ تعلیم کی طرف بھر پور تو جہ مرکوزکرنے کی کوشش کرو! تمہیں یہ بات ہمیشہ یاد رکھنی چاہئے کہ دعوت الیٰ اﷲ کا فریضہ ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے۔ خصوصاً یہ ان علماے کرام کی ذمہ داری ہے جو اپنے عقیدہ اور علم وعمل کے اعتبار سے مستند ہوں جو اپنی استقامت کے اعتبار سے عوام وخواص میں مقبول ہوں اور جو تقویٰ وپاکیزگی کے اعتبار سے اپنی مثال آپ ہوں اور جو عوام کے لئے ان کے درپیش مسائل میں مرجع کی حیثیت رکھتے ہوں اور کتاب اﷲ اور سنت رسول اﷲ کے مطابق فیصلہ دیناان کا شیوہ ہو! اور گروہ بندی اور فرقہ پرستی سے احتیاط برتو! اور خواہشات کے پیچھے اور طرح طرح کی بیہودگی وعیاشی سے کنارہ کشی اختیار کرو! اﷲ کے عقاب، اس کے عذاب وعتاب سے ڈرو کیونکہ اﷲ کی پکڑ بڑی سخت ہے اس لئے کہ اﷲ جب گرفت کرنے پر آتا ہے تو اس کی گرفت سے کوئی چھٹکارا نہیں دلا سکتا ۔ بارك اﷲ لي ولکم في القرآن العظیم ، وبهدی سید المرسلین وبقوله القویم! أقول قولي هذا، واستغفر اﷲ لي ولکم ولسائر المسلمین فاستغفروه إنه هو الغفور الرحیم