کتاب: محدث شمارہ 355 - صفحہ 25
ہے جو موجودہ دور میں اسلام کا قلعہ اور مسلمانوں کے لئے جائے پناہ ہے۔
اس لئے مغربی ممالک میں سے امریکہ اور برطانیہ اور ان کے حواریوں کی کوشش ہے کہ اس عظیم ملک کو تباہ وبرباد کردیا جائے۔ یہی وجہ ہے کہ مذکورہ ممالک، اس ملک کی سلامتی کو ملیامیٹ کرنے کے لئے رات دن کوشاں ہیں اور نہ صرف اس ملک کوبرباد کرکے اس پر قابض ہونے کے درپے ہیں بلکہ تمام سپر پاور ممالک اور ساری کی ساری کافر دنیا، اسلام اور مسلمانوں کے کھلے دشمن ہیں اور اسلام کے خلاف بیک آواز صف بستہ کھڑے، اسلام اور مسلمانوں کو کھلم کھلا دعوتِ مبارزت دے رہے ہیں۔لہٰذا ان ممالک میں سے کسی ملک پر بھی کسی صورت میں بھی بھر وسہ اور اعتماد نہیں کیا جاسکتا۔ مملکتِ سعودی عرب کو ضرر رسانی اور نقصان دہی کی تمنا کا اظہار ، ان کے دھمکی آمیز اعلانات سے ہوتا ہے جو اُنہوں نے مملکتِ سعودی عرب کے حساس علاقوں کے سلسلہ میں کیے ہیں۔مملکت کی سرزمین کی سلامتی اور اس کی وحدت کو اپنے مقاصدِمذمومہ کا نشانہ بنانے کی غرض سے اُنہوں نے یہ حرکت کی ہے۔ ہمارا بھی کھلم کھلا اعلان ہے کہ امریکہ کو اس بات کا بخوبی پتہ ہونا چاہئے کہ دنیا کے ایک کونے سے لے کر دوسرے کو نے تک کے مسلمان بلادِحر مین شریفین کے پاسبان اور نگہبان ہیں۔ ہماری دعا ہے کہ اﷲ تعالیٰ اس ملک کو مزید عزوشرف سے نوازتا چلاجائے کیونکہ یہ مملکتِ سعودی عرب ہی ہے جس کو بلادِ حرمین ہونے کا شرف حاصل ہے اور یہی وہ مملکت ہے جو اسلام اور مسلمانوں کا آخری قلعہ اور پناہ گا ہ ہے۔
مسلمانوں کے خلاف عالم کفر کی سازشیں
مسلمانوں کے خلاف عالم کفر کی ان سازشوں کو چھ نکات میں بیان کیا جاسکتا ہے جو مندرجہ ذیل ہیں:
1. یہودی ملک اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنا
2. ہیکل سلیمانی تعمیر کرنے کے خواب کو عملی جامہ پہنانا
3. عرب ریاستوں کے درمیان یہود فوج کی بالا دستی اور سلامتی کو یقینی بنانا
4. عرب علاقوں کے قدرتی وسائل وذرائع اور اقتصادی اثاثہ جات پر قبضہ کرنا تاکہ اس سرزمین پر بسنے والے اصل باشندے غیر مسلموں کے سامنے ہاتھ پھیلانے پر مجبور ہو جائیں اور صرف اُن کے ٹکڑوں پر گزر بسر کریں۔