کتاب: محدث شمارہ 355 - صفحہ 128
ڈاکٹر حافظ عبد الرشید اظہررحمۃاللہ علیہ کے سانحہ ارتحال پر جماعت اہل حدیث کویت کا گہرے رنج وغم کا اظہار اور ان کےقاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ
17/مارچ بروزہفتہ اسلام آباد میں عالم اسلام کے مشہور ومعروف سکالر اور مذہبی رہنما جناب ڈاکٹر حافظ عبد الرشید اظہر کو نامعلوم افراد نے اُن کے گھر میں گھس کر قتل کر دیا۔ إنا لله وإنا إليه راجعون... جیسے ہی یہ افسوسناک واقعہ رونما ہوا تو اس کی اطلاع فوری طور پر کویت کی جماعت اہل حدیث کے ذمہ داران کو بھی موصول ہوئی جس پر اُنہوں نے گہرے رنج والم کا اظہار کیا اور پاکستان میں مرحوم کے لواحقین سے رابطہ کر کے اس واقعہ کی تفصیلات حاصل کیں۔ اور اگلے دن یعنی 18 مارچ کی شام کو ایک تعزیتی اجلاس منعقد کرنے اور غائبانہ نمازِ جنازہ پڑھنے کے لئے کویت بھر میں اہل حدیث کارکنان اور دیگر اہل توحید کو اطلاع دی گئی۔ چنانچہ مسجد عجمی میں بعد نمازِ عشاء ایک اجتماع منعقد ہوا جس میں جماعت اہل حدیث کویت کی شوریٰ کے ارکان وذمہ داران کے علاوہ عام لوگوں نے بھی شرکت کی۔ ڈاکٹر حافظ محمد اسحٰق زاہد نے مرحوم کی سوانح حیات کا مختصر تذکرہ کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ ڈاکٹر حافظ عبد الرشید اظہر کی شہادت بہت بڑا سانحہ ہے۔ آپ عالم اسلام کے بہت بڑے سکالر تھے۔ تمام علوم وفنون پر اُنہیں مکمل عبور حاصل تھا۔ آپ پاکستان کے اہم تعلیمی اداروں میں گرانقدر خدمات سر انجام دیتے رہے۔ آپ نے لاہور میں نیپا کے زیر اہتمام ججز کورس میں تین درجن سے زائد لیکچرز دیے، ریڈیو اور ٹی وی چینلز کے متعدد پروگراموں میں شرکت کی۔ جرائد واخبارات میں اہم موضوع پر مضامین تحریر کیے۔ سعودی سفارت خانے کے دعوہ آفس کے زیر اہتمام پاکستان بھر میں متعدد دعوتی سرگرمیوں کی نگرانی كی۔ علاوہ ازیں آپ کو سعودی عرب، امریکا، انگلینڈ اور انڈونیشیا سمیت کئی بیرون ممالک میں مختلف موضوعات پر لیکچرز دینے اور بین الاقوامی سیمنارز میں شرکت کرنے کی دعوت بھی دی گئی۔ چنانچہ آپ ان ممالک میں تشریف لے گئے اور اپنے علمی محاضرات کے ذریعے مختلف پروگراموں میں تشنگان علم کی پیاس بجھائی۔
مرحوم کی مختصر خدمات کا تذکرہ کرنے کے بعد مولانا عبد الخالق مدنی نے اُن کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھائی۔ اور جنازہ کے بعد ان کی اس افسوسناک شہادت پر مختلف حضرات نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ اور اتنے عظیم سکالر اور مذہبی راہنما کی شہادت پر جس طرح حکومت پاکستان نے بے حسی کا مظاہرہ کیا، اس پر افسوس کا اظہار کیا۔ تمام شرکا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مرحوم کی شہادت کے ذمہ داران کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور اُنہیں قرارِ واقعی سزا دی جائے۔اس موقع پر کویت کی جماعت اہل حدیث نے مرحوم کے لواحقین اور سوگواران سے اظہارِ تعزیت بھی کیا اور دعائے مغفرت کی۔
عارف جاوید محمدی ڈاکٹر حافظ محمد اسحٰق زاہد
رئیس مرکز دعوۃ الجالیات کویت ناظم اعلیٰ مرکز دعوۃ الجالیات کویت