کتاب: محدث شمارہ 355 - صفحہ 123
ڈانٹ کر پوچھا: بتاؤ کیا بات ہے تو اُس کے منہ سے بمشکل یہ الفاظ نکل پائے کہ’’ کوئی ابو کو شہید کر گیا ہے۔ ‘‘ ..... حافظ مسعود اظہر کے بقول یہ نمازِ مغرب کے بعد کا وقت تھا اور اس وقت اندھیرا چھار ہا تھا۔
علامہ ڈاکٹر حافظ عبدالرشید اظہر رحمۃ اللہ علیہ کی شہادت کی یہ خبر آناًفاناً نہ صرف پورے ملک بلکہ پوری دنیا میں پھیل گئی اور چند ہی لمحوں بعد ہزاروں افراد ان کی رہائش گاہ واقع آئی ٹین ون پہنچ گئے۔ ہر چہرے پر آنسو تھے ،سسکیاں اورآہیں تھیں ، افسردگی تھی، سوالات تھے کہ قاتل کون تھے ، ان کے مقاصد کیا تھے اور وہ کس کو،کیا پیغام دینا چاہتے تھے ؟ .....
ڈاکٹر حافظ عبدالرشید اظہر رحمۃ اللہ علیہ نے ایک غریب گھرانے میں آنکھ کھولی، ان کے والد صاحب کے پاس سات آٹھ ایکڑزرعی زمین تھی اور اسی پر خاندان کی گزر بسر تھی، والد صاحب مذہبی مزاج رکھتے تھے ،اُنہوں نے اپنے بیٹے عبدالرشید کو ایک دینی مدرسے میں داخل کرایا اور پھر عبدالرشیدجامعہ سعیدیہ خانیوال، جامعہ سلفیہ فیصل آباد اور جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ سے اپنے آپ کو زیورِ تعلیم سے آراستہ کر کے واپس لوٹے تو حافظ عبدالرشید اظہررحمۃاللہ علیہ کے لقب سے ان کا نام پورے ملک میں گونجنے لگا اور جب وہ علوم اسلامیہ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کر کے ڈاکٹر حافظ عبدالرشید اظہر بنے تو وہ دنیا کے متعدد ملکوں میں سینکڑوں اجتماعات سے اپنے پر اثر خطابات کے ذریعے اور اپنے دلنشیں انداز سے لاکھوں دلوں میں گھر کر چکے تھے ۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی نمازِ جنازہ نہ صرف پاکستان کے بڑے بڑے شہروں میں ادا کی گئی بلکہ مسجد ِنبوی صلی اللہ علیہ وسلم ، مدینہ منورہ، کویت، قطر، امریکہ، برطانیہ اور جنوبی افریقہ سمیت متعدد ممالک میں اُن کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔
ڈاکٹر حافظ عبدالرشید اظہررحمۃاللہ علیہ کی نمازِ جنازہ کے موقع پر بڑے رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ اٹھارہ مارچ کو صبح ساڑھے نو بجے جامعہ سلفیہ اسلام آباد میں اُن کی نمازِ جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور ان کا جسد ِخاکی ان کے آبائی شہر خانیوال کی طرف روانہ ہوا۔ دوپہر تقریباً دو بجے جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں اُن کی نمازجنازہ ادا کی گئی تو فیصل آباد اور گردو نواح سے ہزاروں افراد اُمڈ آئے اور اُن کی نمازِ جنازہ فیصل آباد کی تاریخ کے چند بڑے جنازوں میں شمار ہونے لگی۔معروف عالم دین مولانا مسعود عالم حفظہ اللہ جب نمازِ جنازہ کے دوران