کتاب: محدث شمارہ 354 - صفحہ 4
جمہوریت کی یہ کارفرمائی بھی اہل اسلام کے لئے قابل غور ہے!! جمہوریت کی ایک مہربانی یہ بھی ہے کہ دسیوں مقامات پر اسلام پسند کسی اتفاقی وجہ، ردعمل یا عوام کی اسلام سے بہتری کی اُمید کی بنا پر اقتدار میں تو آچکے ہیں لیکن اسلامی جماعتوں کے انتخابات میں ایسی کامیابیوں سے اسلام کو کبھی کوئی خاص فائدہ حاصل ہوا بھی ہے یا نہیں؟یہ اصل سوال ہے... ماضی میں الجزائر میں اسلامک فرنٹ، فلسطین میں حماس، ترکی میں رفاہ پارٹی اور پاکستان کے صوبہ خیبر پی کے میں مجلس عمل کی صورت میں اسلام پسندوں کو کامیابیاں مل چکی ہیں، لیکن اسلام پسندوں کی اِن جمہوری حکومتوں کے کوئی ٹھوس نتائج سامنے نہیں آئے۔ حال ہی میں تیونس میں تو 40 فیصد نشستیں حاصل کرنے کے بعد وہاں کی حركة النّهضة حکومت بنا کر اپنا وزیر اعظم بھی لا چکی اور مصر میں اخوانی اور سلفی جماعتیں بالترتیب 43 اور 24 فیصد نشستوں میں عظیم الشان کامیابی حاصل کرنے کے بعد دوتہائی سےبھی زیادہ اکثریت پاچکی ہیں اور عنقریب وہاں دورِحاضر کی مضبوط ترین اسلامی حکومت قائم ہوگی۔لیکن اسلامی جماعتوں پر یہ بہت بڑی ذمہ داری ہوگی کہ کیا مستقبل میں بھی جمہوریت کے پودے پر برگ وبار لاکر وہ اسلام کی کوئی خدمت کرپاتی ہیں یا نہیں؟ ہمیں شدید خدشہ ہے کہ اگر وہاں کوئی بڑی اور مثبت تبدیلی نہ آئی تو عالم عرب میں اسلامی جماعتوں کو اگلا موقع پھر کبھی نہ ملے گا او رپاکستان کی طرح وہاں بھی ’اسلام‘ انتخابات میں ناکام حوالہ بن کر رہ جائے گا۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنی خصوصی رحمت اوربرکت سے اُمتِ اسلام کے دکھوں کا مداوا کرے، ربّ کو راضی کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا میں بھی ایک مثالی فلاحی اسلامی ریاست وجود میں آسکے لیکن ماضی کے تجربے اور اندیشے کوئی اچھی خبر نہیں لاتے۔ ان ممالک میں جمہوری استحکام کے نام پر امریکہ نے ایک طرف اپنی گانگریس سے ملینوں ڈالرز[1] کا مطالبہ کررکھا ہے تو دوسری طرف یہی امریکہ افغانستان میں بھی اسی جمہوریت پر
[1] روزنامہ جنگ لاہور کی خبر كا متن:’’واشنگٹن(جنگ نیوز)امریکا کے صدربارک اوباما کی انتظامیہ نے مشرقِ وسطیٰ اورشمالی افریقہ کے عرب ممالک[کویت، مصر ، تیونس اور فلسطین وغیرہ] میں زیرعمل جمہوریت نواز انقلابی تحریکوں کی سرپرستی کرتے ہوئے سیاسی اوردیگراصلاحات کے عمل کو تیز کرنے کے لئے 77کروڑڈالرفنڈزجاری کرنے کی درخواست کی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ نیا فنڈ امریکی محکمہ خارجہ اوریوایس ایڈکے 2013ءکے بجٹ کے لئے درخواست کردہ 51اعشاریہ 6بلین ڈالر رقم کا حصہ ہے۔جو مجموعی امریکی حکومتی بجٹ کی تقریباًایک اعشاریہ4فیصدرقم بنتی ہے۔ ‘‘