کتاب: محدث شمارہ 354 - صفحہ 15
نظریات کیا ہیں؟ آخر میں ان نظریات کا سلف کے نظریات کے ساتھ تقابل پیش کیا جائے گا اور اس بارے میں شیخ البانی کے اَقوال کو بھی ذکر کیا جائے گا۔ تاکہ یہ بات مزید نکھر کر واضح ہو جائے کہ سلف اور سلفی حضرات پر مرجئہ کا اِلزام لگانے والے لوگوں کے دعویٰ باطلہ کی حقیقت کیاہے؟
مرجئہ کی اَقسام
اہل السنۃ کے نزدیک مسئلہ ایمان میں مرجئہ کی چار اقسام ذکر کی جاتی ہیں۔ جیسا کہ مذاہب و ادیان کے انسائیکلوپیڈیا میں ہے:
فمنهم من یقول: إن الإیمان قول باللسان وتصدیق بالقلب فقط وبعضهم یقصره علي قول اللسان والبعض الآخر یکتفي في تعریفه بأنه التصدیق وغالى آخرون منهم فقالوا: إنه المعرفة [1]
’’ان مرجئہ میں سے کچھ تو ایسے ہیں جو کہتے ہیں کہ ایمان صرف زبان سے اقرار اور دل سے تصدیق ہے اور بعض کے نزدیک ایمان صرف زبان سے اقرار ہے اور بعض دوسرے ایمان کی تعریف میں صرف اسی پر اکتفا کرتے ہیں کہ یہ تصدیق ہے اور کچھ دوسروں نے غلو کرتے ہوئے کہا کہ ایمان (صرف) معرفت ہے۔‘‘
1) مرجئہ فقہا
اسی انسائیکلوپیڈیا میں مزید رقم ہے:
من قال إن الإیمان تصدیق القلب وقول اللسان وهم مرجئة الفقهاء
’’جو کہتے ہیں کہ ایمان دل سے تصدیق او رزبان سے اقرار ہے، وہ مرجئہ فقہا ہیں۔‘‘
نیز أخرجوا الأعمال من مسمی الإیمان مما نشأ عندهم عدم القول بالزیادة والنقصان وعدم الإستثناء في الإیمان مع اعتبار الأوائل منهم لأهمیة الأعمال حیث عدوها من لوازم الإیمان و رتبوا على الإخلال بها الوعید وعلى العمل بها الزیادة في الثواب... بالجملة
[1] الموسوعۃ المیسرۃ:2/1153