کتاب: محدث شمارہ 353 - صفحہ 49
ترکہ نبوی میں وراثت جاری نہ ہونے کی حکمتیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ترکہ میں قانونِ وراثت جاری نہ ہونے میں حسب ِذیل حکمتیں کارفرما تھیں: پہلی حکمت 1. ﴿اَللّٰهُ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَّشَآءُ وَ يَقْدِرُ ﴾[1] ’’اللہ جس کی روزی چاہتا ہے بڑھا دیتا ہے او رجس کی چاہتا ،گھٹا دیتا ہے۔‘‘ 2. ﴿كُلُوْا مِنْ رِّزْقِ رَبِّكُمْ وَ اشْكُرُوْا لَهٗ﴾ [2] ’’اپنے رب کی دی ہوئی روزی کھاؤ او راس کا شکر ادا کرو۔‘‘ 3. ﴿اَمْ يَحْسُدُوْنَ النَّاسَ عَلٰى مَاۤ اٰتٰىهُمُ اللّٰهُ مِنْ فَضْلِهٖ ﴾[3] ’’یا یہ لوگوں سے حسد کرتے ہیں اس پر جو اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے اُنہیں دے رکھا ہے۔‘‘ 4. ﴿وَ اللّٰهُ فَضَّلَ بَعْضَكُمْ عَلٰى بَعْضٍ فِي الرِّزْقِ﴾ [4] ’’اللہ تعالیٰ ہی نے تم میں سے ایک کو دوسرے پر رزق میں زیادتی دے رکھی ہے۔‘‘ 5. ﴿فَكُلُوْا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللّٰهُ حَلٰلًا طَيِّبًا1 وَّ اشْكُرُوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ ﴾[5] ’’جو کچھ حلال او رپاکیزہ روزی اللہ نے تمہیں دے رکھی ہے اسے کھاؤ اور اللہ کی نعمت کاشکر اداکرو۔‘‘ 6. ﴿وَ مَا بِكُمْ مِّنْ نِّعْمَةٍ فَمِنَ اللّٰهِ ﴾ [6] ’’تمہارے پاس جتنی بھی نعمتیں ہیں سب اللہ ہی کی دی ہوئی ہیں۔‘‘ ان چھ آیات اور اس مفہوم کی دوسری بیسیوں آیاتِ مقدسہ کے مطابق اس دنیا میں
[1] الرعد:26 [2] سبا:15 [3] النساء:54 [4] النحل:71 [5] النحل:114 [6] النحل:53