کتاب: محدث شمارہ 353 - صفحہ 48
ذلك في أمر فدك کَبُر ذلك عنده فأراد استرضاءها فأتاها فقال لها: صدقت یا ابنة رسو ل الله صلی اللہ علیہ وسلم فیما ادعیت ولکنی رأیت رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم یقسمها فیعطی الفقراء والمساکین وابن السبیل بعد أن یعطی منها قوتکم والصانعین فقالت: افعل فیها کما کان أبي رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم یفعل فیها. قال أشهد الله علي أن أفعل فیها ما کان یفعل أبوك فقالت: والله لتفعلن فقال والله لأفعلن فقالت اللهم اشهد اللهم اشهد فرضیت بذلك وأخذت العهد علیه وکان أبوبکر یعطیهم منها قوتهم فیعطی الفقرآء والمسکین[1]
’’جب حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے جناب فاطمہ رضی اللہ عنہا کشیدہ خاطر ہوگئی اور بات کرنا چھوڑ دیا تو یہ بات ابوبکر رضی اللہ عنہ کوشاق گزری اور جناب فاطمہ رضی اللہ عنہا کو رضا مند کرنےکی غرض سے ان کے پاس تشریف لے گئے اور کہا: آپ نے بلا شبہ سچ کہا، اے رسول زادی! لیکن میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فدک کی پیداوار کو تقسیم کردیا کرتے تھے، محتاجوں، مسکینوں او رمسافروں کو دے دیا کرتے تھے۔ جب کہ پہلے آپ اہل البیت کو خرچ دیتے تھے پھر کام کرنے والوں کو بھی اس سے دیتے تھے۔ جناب فاطمہ رضی اللہ عنہا نے کہا آپ بھی ایسا ہی کریں جیسا میرے والد ماجد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا کرتے تھے تو ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا : میں اللہ تعالیٰ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ ایسا ہی کروں گا جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا کرتے تھے۔ جناب فاطمہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: آپ اللہ کی قسم کھاتے ہو کہ ایسے ہی کرو گے تو ابوبکر رضی اللہ عنہ نےکہا :اللہ کی قسم ایسا ہی کروں گا۔اس پر حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے کہا:اے اللہ! گواہ رہنا۔ پھر حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے اُن سے عہد لے لیا ۔ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ پہلے ان کو خرچ مہیا کرتے او ربعد میں غربا ءو مساکین میں تقسیم کردیتے۔‘‘
[1] آفتابِ ہدایت:ص251