کتاب: محدث شمارہ 353 - صفحہ 36
’’حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوگئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں نے یہ ارادہ کیا کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو ابوبکر کے پاس بھیجیں اور اپنے ورثہ کا مطالبہ کریں تو اس وقت میں (عائشہ رضی اللہ عنہا ) نے اُن کو کہا: کیاتم کو معلوم نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا ہے: ہم پیغمبروں کا کوئی وارث نہیں۔ ہم جو چھوڑ جائیں وہ صدقہ ہے۔‘‘
5. عن أبي هریرة رضي اللّٰه عنه قال: قال رسول اللّٰه صلی اللّٰہ علیہ وسلم : ((لا تقتسم ورثتي دینارًا ما ترکت بعد نفقة نسائي ومؤنة عاملي فهو صدقة)) [1]
’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے وارث اگر میں ایک اشرفی چھوڑ جاؤں تو اس کو تقسیم نہیں کرسکتے بلکہ جو جائیداد میں چھوڑ جاؤں اس میں سےمیری بیویوں اور عملہ کا خرچ نکال کر جو بچے، وہ سب اللہ کی راہ میں خیرات کیا جائے۔‘‘
6. وعن أبي هریرة أن فاطمة رضی اللّٰه عنها قالت لأبي بکر من یرثك إذا متَّ؟ ولدی وأهلی قالت: فما لنا لا نرث النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال: سمعت النبی صلی اللہ علیہ وسلم یقول: «إن النبی لا یورث» ولکن أعول من کان رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم یعول و أنفق علىٰ من کان رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم ینفق [2]
’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ خواتینِ جنت کی سردار سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے سوال کیاکہ جب آپ وفات پائیں گے تو آپ کاوارث کون ہوگا؟ تو ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ میری اولاد اور میری بیوی میری وارث ہوگی۔ تو اس جواب پر سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا:پھر ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وارث کیوں نہیں تو ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خود سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بےشک نبی کاکوئی وارث نہیں ہوتا، لیکن میں (ابوبکر) ہر اس شخص کی کفالت کروں گا جس کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کفالت
[1] صحیح بخاری: 2 /996 ؛صحیح مسلم :2/92
[2] رواہ احمد والترمذی و صححہ؛ نیل الاوطار : 6 /76