کتاب: محدث شمارہ 352 - صفحہ 24
وہ اسلام لے آئی اور اس کا اسلام بہتر ہوا پھر وہ بصرہ منتقل ہوئی اور وہیں اس کی وفات ہوئی۔
تابعین اور مابعد کے زمانے میں مختار بن ابی عبید ثقفی کا ظہور ہوا جو اوّلاً شیعیت کے تعارف سے نمایاں ہوا تو شیعوں کی ایک بہت بڑی جماعت اس سے مل گئی تھی۔ یہ محمد بن حنفیہ کی امامت کا قائل تھا اورلوگوں کو اس کی طرف دعوت دیتا تھا اور دعویٰ کرتا تھا کہ جبریل اس پر نازل ہوتا ہے۔ یہ کوفہ اور اس کے گرد ونواح پر غالب آ گیا ۔اس نے کوفہ میں ہر اس شخص کو قتل کر دیا کہ جس نےمیدانِ کربلا میں سیدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہ سے جنگ کی تھی ۔ اس کے اور مصعب بن زبیر رضی اللہ عنہ کے درمیان متعدد معرکے بپا ہوئے۔آخر ایک معرکے میں اسے شکست ہوئی اور مصعب کو غلبہ حاصل ہوا ،لہٰذا مختار قتل ہو گیا اور مسلمانوں کو اس خبر سے خوشی ہوئی۔
ان جھوٹے مدعیانِ نبوت میں سے ایک حارث بن سعید کذاب ہے کہ جس نے دمشق میں زہد اور عبادت گزاری کے حوالے سے شہرت پائی اور پھر یہ دعوٰی کر دیا کہ وہ نبی ہے اور جب اسے علم ہوا کہ یہ خبر خلیفہ عبد الملک بن مروان تک پہنچ گئی ہے تو وہ چھپ گیا اور لوگ اس کے بارے نابلد ہو گئے۔اہل بصرہ میں سے ایک شخص نے اس کے ٹھکانے کو معلوم کر لیا اور حارث کی نبوت کا ظاہری اقرار کرلیا تاکہ اس پر قابو پاسکے۔ حارث نے حکم دے دیا کہ یہ آدمی جب بھی داخل ہونے کا ارادہ کرے اسے روکا نہ جائے، ازاں بعد یہ آدمی عبد الملک سے ملا اور اسے امر واقعہ کی خبر دے دی۔عبد الملک نے اس کے ساتھ عجم سے ایک لشکر بھیجا جو اسے قید کر کے عبد الملک کے پاس لایا تو عبد الملک نے اہل علم وفقہ لوگوں کو حکم دیا کہ اسے وعظ کریں اور تعلیم دیں کہ اس کا یہ عمل شیطانی ہے۔حارث نے ان کی بات قبو ل کرنے سے انکار کر دیا چنانچہ عبد الملک نے اس کے بعد اسے سولی پر چڑھا دیا ۔
6.چرواہوں کی بڑی بڑی عمارتیں بنانے میں مقابلہ بازی
لونڈی کا اپنی مالک کو جنم دے گی اور برہنہ پا، برہنہ بدن اور بکریوں کے چرواہے (گڈرئیے) بلند قامت امارتوں پر فخر کریں گے۔ یہ ہیں قیامت کی وہ نشانیاں جن کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی ہے اور ان میں سے بعض ظاہر بھی ہو چکی ہیں جو درج ذیل ہیں: