کتاب: محدث شمارہ 352 - صفحہ 21
گناہوں سے باز رکھے کہ وہ ان (فتن) سے پناہ طلب کریں اور ان سے دوری اختیار کریں، اللہ تعالیٰ پر صحیح ایمان کے ساتھ۔آپ کے اوامر ونواہی کی اتباع کے ساتھ، اہل سنت والجماعت کے گروہ کو لازم پکڑنے کے ساتھ، اگرچہ وہ کمزور ہوں اور تعداد میں کم ۔ 5.جھوٹے مدعیانِ نبوت دجالوں کا خروج قیامت کی علامات اور نشانیوں میں سے جھوٹے دجالوں کا نکلنا ہے جو نبوت کا دعویٰ کریں گے اور اپنے سرکردہ قائد کے ساتھ فتنے کو ہوا دیں گے۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی ہے کہ ان کی تعداد تیس (30) کے قریب ہے، فرمایا: 1.(( لا تقوم الساعة حتى يبعث دجالون، كذابون قريبًا من ثلاثين كلهم يزعم أنه رسول الله)) [1] ’’قیامت قائم نہیں ہو گی یہاں تک کہ تیس کے قریب جھوٹے دجال نکلیں گے ان میں سے ہر ایک گمان کرے گا کہ وہ اللہ کا رسول ہے۔‘‘ اس نشانی کا وقوع ثابت ہوا اور یہ قیامت کی علامات میں سے ہے۔قدیم اور جدید زمانے میں بہت سے مدعیانِ نبوت نکلے اور یہ بعید نہیں کہ جھوٹے، کانے دجال کے ظاہر ہونے تک ابھی اور دجال ظاہر ہوں۔ہم دجال کے فتنے سے پناہ مانگتے ہیں! 2. نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن خطبہ دیا،فرمایا: (( والله لا تقوم الساعة حتى يخرج ثلاثون كذابا آخرهم الأعور الكذاب)) [2] ’’بلاشبہ اللہ کی قسم قیامت قائم نہیں ہو گی یہاں تک کہ تیس جھوٹے نکلیں گے ان میں سے آخری جھوٹا،کانا (دجال) ہو گا۔‘‘ 3. حضرت ثوبان سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1] صحیح بخاری:3413 [2] مسند احمد:5/16