کتاب: محدث شمارہ 352 - صفحہ 10
3. حجاز کی وہ آگ جس سے بصرٰی میں اونٹوں کی گردنیں روشن ہو گئیں۔ 4. فتنے 5. جھوٹے مدعیانِ نبوت دجالوں کا خروج 6. لونڈی کا اپنے مالک کو جنم دینا، ننگے پاؤں، بے لباس اور بکریوں کے چرواہوں کا عمارتوں میں فخر کرنا 7. علم کا اُٹھ جانا اور جہالت کا ظاہر ہونا 8. درندوں اور جمادات کا انسانوں سےکلام کرنا 9. قطع رحمی، برے ہمسائے اور فساد کا ظاہر ہونا 10. زلزلوں کی کثرت، چہروں کے مسخ ہونے، پتھروں کی بارش اور زمین میں دھنسنے کا عام ہونا جس کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے اس اُمت کے بعض لوگوں کو سزادی۔ 1. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے اور قربِ قیامت پر دلیل ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خاتم النّبیین ہونے کی حیثیت سے یہ خبر دی ہے۔اس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے وارد کئی صحیح احادیث دلالت کرتی ہیں جو کہ درج ذیل ہیں: 1.حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی دو اُنگلیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: «بُعثت أنا والساعة كهاتين» [1] ’’ میں اور قیامت اس طرح بھیجے گئے ہیں ۔‘‘ 2. سہل بن سعد سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «‌بعثت أنا والساعة كهاتين» وأشار بأصبعه السبابة والوسطٰى [2] ’’ میں اور قیامت اس طرح بھیجے گئے ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی تشہد اور درمیانی انگلی کے ساتھ اشارہ فرمایا۔‘‘
[1] صحيح بخاری:6505 [2] ایضاً: 5104