کتاب: محدث شمارہ 351 - صفحہ 96
لیےمولانا عزیز زبیدی مدیر مجلّہ اہل حدیث لاہور، مولانا مفتی محمد حسین نعیمی او رمولانا عبدالرؤف ملک خطیب جامع آسٹریلیا لاہو رسے درخواست کی۔ پانچ چھ پاروں کے بعد مولانا عزیز زبیدی اور مفتی محمد حسین نعیمی نے اپنی اپنی علالت کی وجہ سے معذرت کی تو حافظ صاحب نے مولانا پروفیسر مزمل احسن شیخ، مولانا محمد سرفراز نعیمی الازہری او رمولانا سعید الرحمٰن علوی کو بھی اس پینل میں شامل کرلیا۔ راقم الحروف کو انہوں نے فرمایا کہ کسی اہل حدیث عالم سے نظرثانی کی درخواست کریں۔ میں نے سیدی حافظ صلاح الدین یوسف اور بعدہ برادر حافظ عبدالرحمٰن مدنی سے درخواست کی لیکن ان دونوں کی معذرت پر حافظ صاحب نے مجھے حکم دیا۔ میں نے اپنی کم مائیگی اور کم علمی کی بنا پر بیڑہ اُٹھانے سے بچنا چاہا لیکن آپ نے فرمایا: بس آپ نے ہی یہ فرض انجام دینا ہے۔ الحمدللہ کہ بندہ عاجز نےاللہ کی توفیق سے نظرثانی کے بعد نظر ثالث کے فرائض بھی انجام دیئے،اللہ قبول فرمائے۔ وما توفیقی إلا بالله علیه توکلت وإلیه أنیب! اس پینل میں سے مولانا ملک عبدالرؤف اور بندۂ عاجز خادم العلم والعلماء محمد مزمل احسن کے علاوہ سبھی اللہ کے حضور پہنچ گئے ہیں۔اللہ ہم سب کو جنت الفردوس میں اپنا اور اپنے محبوب سیدنا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا قُرب او ردیدار ہمیشہ کے لیے عطا فرمائے۔ آمین حافظ صاحب کا جنازہ ہفتہ،4ستمبر2011ءکو اُن کے بیٹے محمداحمد (ریٹائرڈ پرنسپل ماڈل کالج، اسلام آباد) نے پڑھایا۔ دوبیٹوں کے علاوہ تین بیٹیاں اُنہوں نے پیچھے چھوڑیں۔ اللہ پس ماندگان کو صبرجمیل دے اور مشن کو جار ی رکھنے کی سعادت سے بہرہ ور فرمائے رکھے۔ ہمارےعلماے کرام اور اساتذہ حضرات کے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ ہمارا اکثر وقت بے مصرف گزرتا ہے حالانکہ اللہ نے سچ فرمایا: ’’زمانے کی قسم، انسان یقیناً گھاٹے میں ہے سوائے ایمان ، اعما ل صالح بجا لانے اور حق وصبر کی وصیت کرنے والوں کے۔‘‘ یہی ہے عبادت یہی دیں ایماں کہ کام آوے دنیا میں انسان کے انساں میں اسی لئے مسلمان میں اسی لیے نمازی میری زندگی کا مقصد تیرے دین کی سرفرازی