کتاب: محدث شمارہ 351 - صفحہ 19
اس کے باوجود اس غیرتِ ایمانی اورحب ِرسول کے شدید تقاضے کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا جو کسی باحمیت مسلمان کا امتیاز ہونی چاہئے، جیساکہ سیدنا عمرفاورق کا اپنا اور ان کے دورِخلافت میں ہونے والا بچوں کا واقعہ اِس کی شہادت دیتا ہے۔ مذکورہ بالا توضیحی نکات کے بعد یہ امر بہر حال واضح ہے کہ اگر کوئی بدبخت توہین رسالت کا ارتکاب کرے اور کوئی مسلمان ایمان کے تقاضے سے مجبورہوکر اس کو قتل کردے تو قتل کرنے والے کے خلاف محض قانون کو ہاتھ میں لینے کو دلیل بنا کر یا مروّجہ قانون کی بنا پر اس کو دوہری سزاے موت دینا شریعتِ اسلامیہ کی رو سے درست نہیں ہے، جیساکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام نے اس بنا پر کسی کو سزا نہیں دی، بلکہ صورتِ واقعہ اور حقائق کے پیش نظر اصل مجرم کی سزا پر ہی توجہ مرکوز رکھی۔ جہاں تک ہمارے پیش نظر واقعہ یعنی ممتاز قادری کا گورنر سلمان تاثیر کو قتل کرنے کا تعلق ہے تو انہی معروضات اوررہنما ہدایات کے پیش نظر ہم اگلے شمارے میں براہ راست اصل مسئلہ پر شرعی تجزیہ پیش کریں گے ۔ ان شاء اللہ (ڈاکٹر حافظ حسن مدنی) قارئین محدث توجہ فرمائیں !! آپ کے علم میں ہے کہ ماہنامہ ’محدث‘ چندماہ سے تعطل کا شکار ہے۔شماروں کی اشاعت میں تسلسل بحال نہیں ہوپا رہا۔اس کی وجوہات میں مالی بحران اور سنگین انتظامی پیچیدگیاں شامل ہیں۔ ہماری بساط بھر کوشش ہے کہ اپنے اعلیٰ معیار کی طرح محدث کی اشاعت کو بھی منظّم ومسلسل کیاجائے۔ایک معیاری مجلّہ کی تیاری جس طرح معیاری اخراجات کی متقاضی ہے، اسی طرح اس کے لئے ایک معیاری اور یکسو ٹیم بھی ہونی چاہئے،تبھی بروقت اور بہتر نتائج حاصل ہوسکتے ہیں جبکہ محدث کو ان دونوں مسائل کا سامنا ہے۔ اللہ سے دعا ہے کہ علم وتحقیق اور ابلاغ ودعوت کا یہ سلسلہ یونہی تادیر جاری وساری رہے۔آمین! نومبر 2011ء کے شمارہ نمبر 352 تک، سالِ رواں میں قارئین کو11 کی بجائے10 شمارے ارسال کئے گئے، جبکہ حالیہ شمارہ نمبر351، ستمبر واکتوبر 2011ء کا مشترکہ ہے جو اس سال کا پہلا اور اکلوتا مشترکہ شمارہ ہے ۔ اس ضمن میں اہل علم اور اہل خیر حضرات سے خصوصی توجہ اور تعاون کی درخواست ہے۔ رابطہ کے لئے: ڈاکٹر حافظ حسن مدنی، مدیر محدث