کتاب: محدث شمارہ 35 - صفحہ 29
علی کی ذات۱ زیبا ہے رکوع ہست و بود اس کا قیام اس کو قعود اس کو سلام اس کو درود اس کو بنائے لا الٰہ کا پاس نگر ہوتا نہ قدرت کو یہ ذات پاک ایسی ہے کہ جائز تھا سجود اس کو (ایضاً ص ۴۴) اس لئے وہ بھی تمام انبیاء سے افضل ہیں لہٰذا آنحضرت نے ایک دفعہ جبکہ حضرت علی رضی اللہ عنہ باہر سے تشریف لائے فرمایا: مرحبا سید المرسلین وامام المتقین (معارف ص ۴۷) اور جس وجہ الہ، دستِ خدا، شیرِ خدا، جان محمد، نفس پیغمبر، نائب رسالت، سربراہ امت، روح امامت، شہنشاہ ولایت، جوہر شجاعت، علی ولی قوت اللہ، مشکل کشا، سلطان حضرت کبریا دافع لا علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بدولت حق کو فتح اور باطل کو شکست نصیب ہوئی۔ (معارف ص ۱۳ مارچ ۱۹۶۶ء) کربلا اور مسجد کوفہ میں کیوں شکست کھائی؟ کچھ تو بولئے! حضرت علی علیہ السلام اسی وقت عالم وجود میں آئے جبکہ کوئی سے خلق نہ ہوئی تھی۔ نہ آدم کا وجود تھا۔ نہ فرشتے تھے نہ عرش نہ کرسی نہ آسمان و زمین وغیرہ وغیرہ۔ اس لئے اپنے صفت نصیر سے متصف ہونے کے سبب جملہ انبیاء علیہم السلام کی امداد فرمائی۔ (معارف ماہ جنوری ۱۹۷۰ء) عن النبی انه قال لعلي يا علي ان اللّٰه قال لي يا محمد بعثت عليا مع الانبياء بالمناد معك ظاھرا (ترجمہ) فرمایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جنابِ علی علیہ السلام سے کہ مجھے میرے رب نے بتایا ہے کہ میں نے علی کو تمام انبیاء علیہم السلام کے ساتھ پوشیدہ طور پر بھیجا ہے اور تمہارے ساتھ ظاہری طور پر (انوار نعمانیہ ص ۱۲) (معارف جنوری ۱۹۷۰ء) حضرت علی سے جب یہ سوال کیا گیا کہ آپ کی فضیلت انبیاء سابقین علیہم السلام پر کیا ہے۔ جبکہ ان انبیاء علیہم السلام کو بلند معجزات معروفہ عطا کئے گئے تھے تو آپ نے فرمایا: فقال عليه السلام: واللّٰه قد كنت مع ابراھيم في النار وانا الذي جعلتھا برداً وسلاما وكنت مع نوح في السفينة فانجيناه في الفرق وكنت مع موسي فعلمته التوراة وانطقت عيسيٰ في المھد وعلمته الانجيل وكنت مع يوسف في الجب فانجيته من كيد اخوته وكنت مع سليمان علي البساط وسخرت الرياح (انوار النعمانيه ص ۱۳) یعنی امیر علیہ السلام نے فرمایا کہ خدا کی قسم میں حضرت ابراہیم کے ساتھ تھا۔ جبکہ انہیں آگ میں ڈالا گیا اور میں ہی وہ ہوں کہ جس نے اسے ٹھنڈا کیا۔ اور باعث سلامتی بنا اور میں جناب نوح کے ساتھ کشتی میں تھا، پس میں نے انہیں غرض ہونے سے بچا لیا۔ اور میں جنابِ موسیٰ کے ساتھ تھا پس میں نے ہی گہوارہ میں نطق کر دیا۔ اور انہیں انجیل پڑھائی اور میں ہی یوسف کے ساتھ کنویں میں تھا۔ پس میں نے ان کو بھائیوں کے مکر و فریب سے پناہ دیں۔ اور میں ہی سلیمان کے ساتھ بساط پر