کتاب: محدث شمارہ 35 - صفحہ 18
اگر نماز کے لئے جاتے بھی تو الکسائے ہوئے اور محض دکھلاوے کے لئے۔
﴿وَاِذَا قَامُوْا اِلَی الصَّلٰوۃِ قَامُوْا کُسَالٰی یُرَاؤُنَ النَّاسَ ﴾ (النساء)
اور وہ بھی مشروط طور پر
﴿وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَّعْبُدُوْا اللّٰہَ عَلٰی حَرْفٍ فَاِنْ اَصَابَه خَيْرُنِ اطْمَآنَّ بِه وَاِنْ اَصَابَتْهُ فِتْنَةٌنِ انْقَلَبَ عَلٰي وَجْھِه ﴾ (الحج.ع۲)
عزت كے خلاف سمجھتے اگر ان سے کہا جاتا کہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے پاس چلو تاکہ وہ آپ کے لئے بخشش کی دعا کریں تو اسے اپنی عزت کے خلاف خیال کرتے۔
﴿وَاِذَا قِیْلَ لَھُمْ تَعَالَوْا يَسْتَغْفِرْ لَكُمْ رَسُوْلُ اللّٰهِ لَوَّوْا رَؤُوْسَھُمْ وَرَاَيْتَھُمْ يَصُدُّوْنَ وَھُمْ مُسْتَكْبِرُوْنَ ﴾ (المنافقون. ع۱)
خوفِ خدا کی تلقین کی جاتی تو اسی طرح ان کو جھوٹا وقار آڑے آجاتا۔
﴿وَاِذَا قِیْلَ لَهُ اتَّقِ اللّٰهَ اَخَذَتْهُ الْعِزَّةُ بِالْاِثْمِ فَحَسْبُه جَھَنَّمُط ﴾ (بقره. ع۲۵)
انفاق بھی مارے سے کرتے راہِ خدا میں دینے کا وقت آتا تو برے دل کے ساتھ دیتے۔
﴿لَا یُنْفِقُوْنَ اِلَّا وَھُمْ کَارِھُوْنَ ﴾ (توبہ.ع ۷)
اگر یہ خوش دلی سے بھی دیتے تو بھی بایں خبث باطن ان سے قبول نہ کیا جاتا۔
یہ احمق ہیں یہ بے وقوف لوگ ہیں کہ خدا کے سامنے جراتیں کرتے ہیں۔
﴿ذٰلِکَ بِاَنَّھُمْ قُوْمٌ لَّا یَعْقِلُوْنَ ﴾ (مائدہ۔ ع۹)
فاسق لوگ ہیں ﴿اِنَّکُمْ کُنْتُمْ قَوْمًا فٰسِقِیْنَ ﴾ (توبہ۔ ع۷)
بزدل ہیں ﴿وَلٰکِنَّھُمْ قَوْمٌ یَّفْرَقُوْنَ ﴾ (توبہ۔ع۷)
احادیث میں اہلِ نفاق کا ذکر
قول حکیمانہ، کام ظالمانہ یہ منافق کی نشانی ہے کہ ان کی باتیں سنو تو پر حکمت مگر کام دیکھو تو ظالمانہ۔
کُلَّ مُنَافِقٍ یَتَکَلَّمُ بِالْحِکْمَةِ وَیَعْمَلُ بِالْجَوْرِ (مشکوٰۃ بحوالہ شعب الایمان)
سامنے کچھ اور پسِ پشت کچھ کہنا بھی نفاق ہے۔
اِنَّا نَدْخُلُ عَلٰي سُلْطَانِنَا فَنَقُوْلُ لَه بِخِلَافِ مَا نَتَكَلَّمُ اِذَا خَرَجْنَا مِنْ عِنْدِه قَالَ (الي ابن عمر)