کتاب: محدث شمارہ 35 - صفحہ 10
بھارت کی جارحیت کا خطرہ:
ایٹمی دھماکہ کے بعد بھارتی جارحیت اور اس کے توسیعی عزائم کھل کر سامنے آگئے ہیں جیسا کہ ادارتی کالموں میں ہم نے بارہا لکھا ہے کہ قومِ ہنود پاکستان کے علاوہ افغانستان پر بھی للچائی ہوئی نگاہ رکھتی ہے۔
دراصل یہ قوم طویل عرصہ تک بنی اسرائیل (قوم یہود) کی طرح غلام رہنے کی وجہ سے احساس کمتری میں مبتلا ہو گئی ہے اس لئے وہ آگے بڑھ بڑھ کر اپنی دھونس جمانے کی کوشش کرتی ہے تاکہ وہ اپنی اس کمزوری کو چھپا سکے اور خود اپنے کو بھی فریب دے سکے کہ وہ اب بہت کچھ ہے حالانکہ یہ مقام، فرض کر لینے سے حاصل نہیں ہوتا بلکہ یہ قدرتی چیز ہے، جن اقوام اور ملل کے حصے میں آگیا ہے وہی اس مقامِ خود داری پر فائز رہتی ہیں۔ سیاست اور میدانِ حرب و ضرب مسلم کے خمیر اور گھٹی میں داخل ہے۔ قوم ہنود بہ تکلف جتنی چاہے اس مقام پر قبضہ جمانے کی کوشش کرے بہرحال یہ قوم، مرد میدان نہیں ہے اور نہ بنائے بن سکے گی۔ اس لئے ہمارا اندازہ ہے کہ کچھ مہلت ملنے کے بعد پھر یہ کسی وقت غلامی کی زنجیروں میں جکڑی جائے گی۔ کیونکہ چلو بھر پانی میں اُبھر کر چلنے والی اقوام کا انجام عموماً ایسا ہی ہوا ہے۔
ہمیں اس سلسلہ میں گلہ اپنے افغان بھائیوں اور ان برادر مسلم ممالک سے ہے جو اس کی پاکستان دشمنی کے باوجود قومِ ہنود سے یارانے بڑھانے میں فخر محسوس کرتی ہیں، افغانستانیوں کو چاہئے کہ وہ اس مرحلہ پر غور کر لیں تاکہ کل ان کو پچھتانا نہ پڑے۔ آج سے تقریباً ستر ۷۰ سال پہلے ہندو لیڈروں نے یہ اعلان کیا تھا کہ:
’’پس اگر ہندوستان کو کبھی آزادی ملے گی تو یہاں ہندو راج ہو ا۔۔۔ اگر ہندو قوم میں آئندہ بیدار ہو گی تو نہ صرف ہندو راج قائم ہو جائے گا بلکہ مسلمانوں کی شدھی، افغانستان کی فتح وغیرہ باقی ضروری آورش (نصب العین) بھی پورے ہو جائیں گے۔‘‘ (اخبار ملاپ لاہور ۲۳ ؍ جون ۲۵ء ص ۹)
افغان قوم کے لئے یہ سونے کا مقام ہے کہ ان کے لیڈر افغانستان میں قوم ہنود کا اثر و رسوخ بڑھا کر ان کو اپنے توسیعی عزائم کی تکمیل کے لئے خود ہی مواقع مہیا کرنے لگے ہیں کہیں وہی بات نہ ہو، جس کا ہندو لیڈروں نے اعلان کیا تھا۔
بہرحال بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنا چاہئے اور کسی تاویل پر کان نہیں دھرنے چاہئیں۔ ایٹمی طاقت بننے میں کوتاہی کرنا مجرمانہ غفلت ہو گی۔ آپ آگے بڑھیں یقین کیجئے پوری قوم اس سلسلے میں حکومت