کتاب: محدث شمارہ 348 - صفحہ 67
پہلا رویہ: مجاہدین کی شدت پسندی
جب ملت ِاسلامیہ کے کسی خطے پر کوئی جابر اورطالع آزما فوجی قوت اپنے پنجے گاڑنے کی منصوبہ بندی کرتی ہے تو ا س کے نتیجے میں ملت کے مخلص عناصر میں شدید ہیجان پیدا ہوتا ہے۔ مسلم نوجوانوں میں جو خلوص کے ساتھ زورِ بازوبھی رکھتے ہیں، اس کے خلاف شدید جذبات پروان چڑھتے ہیں۔ اگر ہم براہِ راست چندسالہ واقعات کا جائزہ لیں تو 1990ء کے بعد اسلام کو تختۂ مشق بنانے والا امریکہ کبھی دو مسلم ممالک میں پھوٹ ڈال کر؛ ایک کو لالچ دےکر، دوسرے ملک میں اڈّے بنا بیٹھتا ہے جیسا کہ پہلی خلیج جنگ میں ہوا؛ کبھی اسلامی تہذیب کو چیلنج باور کراکے مقابل ملک پر دہشت گردی کا بے بنیاد الزام لگا کر، اس ملک میں آن دھمکتاہے، جیسا کہ افغانستان میں ہوا؛ کبھی پابندیاں عائد کرکے اور کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری کا جھوٹا الزام عائد کرکے اس ملک کے تیل کی دولت پر ہاتھ صاف کرنے کے لئے جنگ کو مسلط کردیتا ہے جیسا کہ عراق میں ہوا؛ کبھی ڈرادھمکا کر، اورکبھی 8 ارب ڈالرکا لالچ دے کر،بے گناہوں پر ڈرون حملے کرکےاوردہشت گردوں کو خرید کر ملک میں نظریاتی جنگ مسلط کرکےپوری قوم کو دو حصوں میں بانٹ دیتا اور اس کی خود مختاری پر آئے روز کاری وار کرتا ہے، جیسا کہ پاکستان میں ہورہا ہے اور کبھی مالی مفادات کے لئے نیٹو کے نام پر کسی آزاد قوم کو سبق سکھانے چل نکلتاہے،جیسا کہ لیبیا میں ہورہا ہے۔ امریکہ کی یہ رعونت،تکبرونخوت، لوٹ کھسوٹ اور منافقت وچالبازی اب ایک ایسی حقیقت بن چکی ہے جس کے لئے دلائل کا طومار باندھنے کی ضرورت نہیں۔ ان حالات میں اُصولاً توان ممالک کی سیاسی قیادتوں کوسامنا کرکےقومی وملّی مفادات کا پورا تحفظ کرنا چاہئےلیکن جب وہ قیادتیں ذاتی کمزوری، مصلحت پسندی، مفاد پرستی یا ایمان فروشی کا شکار ہوکرملت کے خلاف ظلم میں امریکہ کے ساتھ کھڑی ہوجاتی ہیں توایسی صورتحال میں بعض مخلص نوجوان اپنی حکومتوں سے ناراض ہوکرخود امریکہ کے خلاف علم جہاد تھامنے کے سوا کوئی چارہ نہیں پاتے۔ان مسلم نوجوانوں کے امریکہ کے خلاف یہ اندیشے غلط نہیں کہ امریکہ ان ممالک میں مستقل عسکری اڈّے بنا کر ان کو کنٹرول کرنا اور مالی مفادات حاصل کرنا چاہتا ہے۔ بلکہ حالات نے ثابت کردیا ہے کہ ہمارے حکمرانوں نے امریکہ کا ساتھ دے کر اُسے اپنے ممالک میں گھسنے کی ناروا اجازت دی ہے جس کا خمیازہ یہ ملک اور ان کے مسلم عوام آج بری طرح بھگت رہے ہیں۔ حکومتوں کی مفاد پرستی اور امریکہ کی دخل اندازیوں اور ظلم وبربریت کے خلاف جب یہ نوجوان خود علم جہاد تھامتے ہیں تو علاقائی مسلم حکومتوں سمیت امریکہ کی قیادت میں عالمی استعمار ان کے خلاف متحد ہوجاتا ہے۔
اُسامہ بن لادن ہو، ایمن ظواہری ہویا ابومصعب زرقاوی او ردیگر مخلص نوجوان، یہ تمام وہ