کتاب: محدث شمارہ 348 - صفحہ 36
٭ سیدہ اُمّ سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: کان رسول اللّٰه یوتر بسبع أو بخمس… الخ [1] ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سات یا پانچ وتر پڑھا کرتے تھے۔‘‘ وِتر پڑھنے کا طریقہ 1.تین وتر پڑھنے کے لئے دو نفل پڑھ کر سلام پھیرا جائے اور پھر ایک وتر الگ پڑھ لیا جائے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے: کان یوتر برکعة وکان یتکلم بین الرکعتین والرکعة ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک رکعت وتر پڑھتے جبکہ دو رکعت اور ایک کے درمیان کلام کرتے۔‘‘ مزیدسیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کے متعلق ہے کہ صلىٰ رکعتین ثم سلم ثم قال: أدخلوا إليّ ناقتي فلانة ثم قام فأوتر برکعة[2] ’’اُنہوں نے دو رکعتیں پڑھیں پھر سلام پھیر دیا۔پھر کہا کہ فلاں کی اونٹنی کو میرے پاس لے آؤ پھر کھڑے ہوئے اور ایک رکعت وتر ادا کیا۔‘‘ 2. پانچ وتر کا طریقہ یہ ہے کہ صرف آخری رکعت میں بیٹھ کر سلام پھیرا جائے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: کان رسول اللّٰه صلی اللہ علیہ وسلم یصلي من اللیل ثلاث عشرة رکعة، یوتر من ذلک بخمس، لا یجلس فی شيء إلا في آخرها [3] ’’رسول اللہ رات کو تیرہ رکعت نماز پڑھا کرتے تھے۔ ان میں سے پانچ وتر ادا کرتے اور ان میں آخری رکعت ہی پر بیٹھتے تھے۔‘‘ 3. سات وتر کے لئے ساتویں پر سلام پھیرنا: سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے ہی مروی ہے کہ سیدہ اُمّ سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ کان رسول اللّٰه صلی اللہ علیہ وسلم یوتر بسبع وبخمس لا یفصل بینهن بتسلیم ولا کلام [4]
[1] سنن ابن ماجہ:1192 [2] مصنف ابن ابی شیبہ:6806 [3] صحیح مسلم:737 [4] سنن ابن ماجہ :1192