کتاب: محدث شمارہ 348 - صفحہ 31
’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر میں ظہر سے پہلے چار رکعات نوافل ادا کرتے اور لوگوں کو نماز پڑھانے کے بعد گھر واپس آکر دو رکعات پڑھتے تھے۔‘‘ ٭ سیدناابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: صلَّیت مع النبی سجدتین قبل الظهر والسجدتین بعد الظهر [1] ’’میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دو رکعت نوافل ظہر سے پہلے اور دو ظہر کی نماز کے بعد پڑھے۔‘‘ ٭ سیدہ اُمّ حبیبہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( من حافظ على أربع رکعات قبل الظهر وأربع بعدها حرم على النار)) [2] ’’جو شخص ظہر سے قبل اور بعد چار چار رکعات نوافل کا اہتمام کرے، وہ آگ پر حرام ہو جائے گا۔‘‘ ٭ مذکورہ بالا روایات سے ظہرکی سنتوں کے بارے میں پتہ چلا کہ وہ زیادہ سے زیادہ 12 ہیں اور ان میں کم از کم 4 رکعات نوافل مؤکدہ ہیں۔جیسا کہ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: إن النبي کان لا یدع أربعًا قبل الظهر ورکعتین قبل الغداة [3] ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم ظہر سے پہلے کی چار رکعات اور فجر سے پہلے کی دو رکعات کبھی نہ چھوڑتے۔‘‘ فرائض: سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے : أن النبي کان یقرأ في الظهر في الأولیین بأمّ الکتاب وسورتین وفي الرکعتین الأخریین بأمّ الکتاب…الخ [4] ’’بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں سورۂ فاتحہ اور ایک ایک سورت پڑھتے اور آخری دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ پڑھتے…الخ‘‘
[1] صحیح بخاری:1172 [2] سنن ابوداود:1269 [3] صحیح بخاری:1182 [4] ايضًا:776