کتاب: محدث شمارہ 348 - صفحہ 22
10. امام ذہبی فرماتے ہیں : قال البخاري والنسائي متروك[1]
’’یعنی امام بخاری اور امام نسائی فرماتے ہیں: یہ متروک ہے ۔‘‘
11. امام ذہبی فرماتے ہیں:’’ امام بخاری نے فرمایا کہ یہ متروک ہے۔‘‘[2]
12. امام ابن ابی حاتم رازی فرماتے ہیں: عمرو بن علي قال کان عبد الواحد بن زید قاصا وکان متروك الحدیث [3]
عمروبن علی فرماتے ہیں :’’عبد الواحد بن زید قصہ گو اور متروك الحدیثتھا۔‘‘
13. امام ابن الجوزی فرماتے ہیں: قال الفلاس:متروك الحدیث [4]
’’فلاس فرماتے ہیں كہ یہ متروک الحدیث ہے۔‘‘
14. نیز امام دار قطنی نے اِس (عبد الواحد) کو کتاب الضعفاء والمتروكین میں ذکر[5] کیا ہے۔ امام بخاری فرماتے ہیں:
عبد الواحد بن زيد البصري عن الحسن و عن عبادة بن نسي تركوه [6]
’’ عبد الواحد بن زید بصری حسن اور عبادہ بن نسی سے روایت کرتا ہے۔محدثین نے اس کو ترک کر دیا ہے۔‘‘
15. امام احمد بن صالح فرماتے ہیں:
لا يترك حديث الرجل حتى يجتمع الجميع علىٰ ترك حديثه نیز فأما أن يقال فلان متروك فلا إلا أن يجمع الجميع على ترك حديثه [7]
’’یعنی اُس وقت تک کسی راوی کی حدیث کو ترک نہیں کیا جاتا اور کسی راوی کو
[1] المغنی فی الضعفاء :1/581،رقم 3869
[2] دیوان الضعفاء والمتروكین ص 203
[3] الجرح والتعدیل للرازی 6/20،رقم 107
[4] کتاب الضعفاء والمتروکین 2/155
[5] ص 120،رقم 343
[6] الضعفاء الصغير،ص 154، رقم:230، التاريخ الكبیر:6/62، رقم:1713
[7] ضوابط الجرح والتعديل، 145