کتاب: محدث شمارہ 347 - صفحہ 76
کیوں قتل کیا جارہا ہے؟‘‘ ممتاز برطانوی صحافی رابرٹ فسک نے2004ء کے اوائل ہی میں عراقی اساتذہ کے قتل عام کی جانب توجہ دلائی تھی مگر مغربی خصوصاً امریکی میڈیا نے اس کا کوئی قابل ذکر نوٹس نہیں لیا۔ تاہم 7دسمبر 2006ء کو ایک معروف برطانوی روزنامے نے"Iraq's universities are in meltdown" کے عنوان سے شائع کی گئی رپورٹ میں بتایا کہ امریکی حملے کے بعد ساڑھے تین سال کی مدت میں 470 یونیورسٹی اساتذہ قتل کئے جاچکے ہیں ۔ جبکہ برطانیہ ہی کے ایک اور ممتاز اخبار نے12 دسمبر 2006ء کو "Professors in penury" کےعنوان سے اسی موضوع پر رپورٹ شائع کی۔اس کی ذیلی سرخی کے الفاظ تھے:’’اساتذہ عراق میں یقینی موت سے بچنے کے لئے فرار پر مجبور ہیں مگر برطانیہ میں انہیں انتہائی غیر یقینی زندگی کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ صرف بغداد اور بصرہ کی یونیورسٹیوں کے پانچ سو کے قریب اساتذہ قتل کئے جاچکے ہیں ۔‘‘ ’عراق میں ثقافتی صفایا‘(Cultural Cleansing in Iraq) نامی کتاب کے مطابق (جس میں عراقی لائبریریوں کے نذرِ آتش کئے جانے، عجائب گھروں کے لوٹے جانے اور اہل علم کے قتل کئے جانے کی روح فرسا تفصیلات بیان کی گئی ہیں ) مقتول اساتذہ میں سے 57 فیصد کا تعلق بغداد یونیورسٹی اور 14 فیصد کا بصرہ یونیورسٹی سے تھا جبکہ 35 فیصد اساتذہ سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتار یا اغوا ہونے کے بعد دورانِ حراست ہلاک ہوئے۔ قتل ہونے والے اساتذہ میں سے 44 فیصد دستی بندوقوں یا خود کار ہتھیاروں کے ذریعے ٹارگٹ کلنگ کانشانہ بنائے گئے۔ ’فارن پالیسی اِن فوکس‘ کی رپورٹ میں اس نہایت معنی خیز بات کی نشاندہی بھی کی گئی ہے کہ ’’ان اساتذہ کے قتل کی نہ کسی نے ذمہ داری قبول کی، نہ اس سلسلے میں کوئی گرفتاری عمل میں آئی۔عراق کے لوگ مارے جانے والوں سے تو براہِ راست واقف ہیں مگر مارنے والوں کو کوئی نہیں جانتا۔‘‘ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اساتذہ کے قتل عام کی اس منظم مہم کے ساتھ ساتھ پوری اساتذہ برادری کو قتل کی دھمکیوں کی وجہ سے ہزاروں عراقی اساتذہ اپنا وطن چھوڑ چکے ہیں ۔پوری دنیا کے لوگ یہ بھی جانتے ہیں کہ ایسی کوئی سنجیدہ اور شفاف تحقیقات کبھی نہیں کرائی جائے گی کیونکہ انسانیت کے خلاف اس جرم میں اگر عراق پر قابض غاصب قوتیں خود شریک نہ ہوتیں تو یہ سلسلہ یوں بے روک ٹوک جاری ہی کیوں رہتا، اور یقیناً یہی رویہ آج کے دور میں ہلاکو اور چنگیز کی یادتازہ کردینے والی طاقتوں کے انسانیت سوز جرائم کا سب سےبڑا او ریقینی ثبوت ہے!!