کتاب: محدث شمارہ 347 - صفحہ 22
رعایۃ لخاطر الاسد أیضًا‘‘[1] احمد شاکر کی رائے احمد شاکر نے ابن صلاح رحمہ اللہ کے موقف کو قوی ترین قرار دیا ہے۔ان کی رائے ملاحظہ فرمائیے: ’’أقواھا عندي المسلک الأول الذي اختارہ ابن الصلاح،لأنہ قد ثبت من العلوم الطبیۃ الحدیثۃ أن الأمراض المعدیۃ تنتقل بواسطۃ المکروبات،ویحملھا الھواء أو البصاق أو غیر ذلک،علی اختلاف أنواعھا،وأن تأثیرھا في الصحیح إنما یکون تبعًا لقوتہ وضعفہ بالنسبۃ لکل نوع من الأنواع،وإن کثیرًا من الناس لدیہم وقایۃ خلقیۃ تمنع قبولھم لبعض الأمراض المعینۃ،ویختلف ذلک باختلاف الأشخاص والأحوال فاختلاط الصحیح بالمریض سبب لنقل المرض،وقد یتخلف ھذا السبب کما قال ابن الصلاح رحمہ اﷲ‘‘[2] ’’میرے نزدیک قوی ترین مسلک اوّل ہے جسے ابن صلاح رحمہ اللہ نے اختیار کیا ہے اس لیے کہ جدید سائنسی علوم سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ متعدی بیماریاں چھوٹے ذرات کے ذریعے منتقل ہوتی ہیں اور ان ذرات کو ہوا، تھوک اور اس طرح کی دوسری چیزیں منتقل کرتی ہیں ۔ ان ذروں کے مختلف ہونے کے سبب بیماریاں مختلف تاثیر رکھتی ہیں اور تندرست آدمی میں ان بیماریوں کی تاثیر ان کی قوت و ضعف کے اعتبار سے ہوتی ہے۔ بیماری کی تمام اقسام میں یہ بات ملحوظ ہوتی ہے اوریقینا بہت سارے لوگوں میں طبعی طور پر بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت موجود ہوتی ہے جو نفس کو بعض معین بیماریوں کے اثرات قبول کرنے سے روکتی ہے یہ لوگوں اور حالات کے اعتبار سے مختلف ہوتی ہے، پس تندرست آدمی کا مریض کے ساتھ اختلاط مرض کے منتقل ہونے کا سبب بنتا ہے اور بعض اوقات اختلاط مرض کے منتقل ہونے کا سبب نہیں بھی بنتا اور یہی ابن صلاح رحمہ اللہ کا موقف ہے۔‘‘
[1] الفیۃ السیوطی، ص:۱۸۰ [2] الباعث الحثیث، ص:۱۶۷