کتاب: محدث شمارہ 346 - صفحہ 71
سنبھالنے کی گنجائش رکھی گئی۔ حالانکہ دنیا کا بڑے سے بڑا ہوائی اڈہ بھی ایک ارب مسافر سالانہ سے زائد بوجھ اٹھانے کا تصور نہیں کرسکتا۔
دوسری طرف سربراہِ دبئی کے بھتیجے ،39 سالہ مکتوم ہاشم مکتوم المکتوم نے اپنے پسندیدہ مشغلے،یعنی گاڑیاں چلنے اور گاڑیوں کی دوڑ میں شریک ہونے کو ایک باقاعدہ کاروبار کی شکل دینےکا فیصلہ کیا۔ اس نے دبئی میں دنیا کا پہلا ’گاڑیوں کی دوڑ کا ورلڈکپ‘(Motor Sport Grand Prix A1 Series) منعقد کروایا جس میں دنیا کے 25 ممالک کے 25 ڈرائیور شریک ہوئے۔ اس مقابلے کے انعقاد پر اُمت کے اَموال میں سے چار کھرب ڈالر (یعنی تقریباً 280 کھرب روپے) کی لاگت آئی۔ مکتوم ہاشم نے محض اپنی ذاتی گاڑیوں کو کھڑا کرنے کے لیے دنیا کی مہنگی زمین پر ایک عالی شان گھر تعمیر کروایاجو دو سال کے عرصے میں مکمل ہوا۔
متحدہ عرب امارت ہی کی ایک اور ریاست ابوظہبی کے شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے حماد بن حمدان نہیان کے پاس بھی مسلمانوں کی وافر دولت اور انوکھے شوق ہیں ۔ اس کے خاندان کی کل دولت 20 کھرب ڈالر کے قریب پہنچتی ہے۔ یہ شخص عوام میں Rainbow (رنگین شیخ) کے طور پربھی جانا جاتا ہے کیونکہ اس نے 1984ء میں اپنی شادی کے موقع پر خصوصی فرمائش سے ہفتے کے سات دنوں کے لیے سات مختلف رنگوں کی گاڑیاں بنوائیں۔ گاڑیوں کے شوق میں یہ بھی کسی سے پیچھے نہیں ۔ اس نے دو سو کے قریب نادر ونایاب، قدیم و جدید گاڑیاں اکٹھی کررکھی ہیں اوراُنہیں کھڑا کرنے کے لیے ابوظہبی کے صحرا میں اہرامِ مصر کے طرز پر دنیا کامہنگا ترین گیراج بنایا ہے۔ لیکن اس کی پسندیدہ ترین گاڑی مشہور امریکی فوجی گاڑی ’ہمر‘(Hummer)کا ’ایلفا‘ ماڈل ہے جو کل تین سو عدد بنائی گئی تھیں او ران میں سے صرف دو امریکہ سے باہر نکلی ہیں ۔ جن میں سے ایک اس کے استعمال میں ہے۔ اس گاڑی کو ابوظہبی کا یہ شیخ صحرا کی سیر کے لیے استعمال کرتا ہے اور اس کی قیمت ڈیڑھ لاکھ ڈالر یعنی ایک کروڑ روپے سے زائد ہے۔
حماد بن حمدان کو ایک اور انوکھا شوق بھی ہے۔ گاڑیوں کو کشتیوں میں تبدیل کرنا۔ اس کی پسندیدہ کشتی کے بیچوں بیچ ایک گاڑی نصب کی گئی ہے اور بظاہر انسان گاڑی کی سیٹ پر بیٹھ کر بعینہٖ گاڑی ہی چلا رہا ہے لیکن عملاً سمندر میں کشتی چل رہی ہوتی ہے ۔اسی گاڑی نما