کتاب: محدث شمارہ 346 - صفحہ 70
چنانچہ وہ برج دبئی سے بھی اونچی عمارت بنانے کا منصوبہ رکھتے ہیں ۔ دیکھتے ہیں کہ دنیا کی شان وشوکت اور مانگے کی کھوکھلی چمک دمک کے اس مقابلے میں کون زیادہ آگے نکلتا ہے۔
دبئی کے سربراہ کا ایک اور ذاتی منصوبہ ’دبئی شاپنگ مال‘ ہے۔ یعنی 12 ملین مربع فٹ پر محیط ایک بازار اور تجارتی مرکز، جس نے دبئی میں پہلے سے موجود 30 سے زائد وسیع وعریض بازاروں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اسی طرح سیاحوں کی تفریح کے انتظام کے لیے دنیا کی سب سے بڑی زیرچھت برف کی مصنوعی پہاڑی بنانے کامنصوبہ بھی شروع ہوچکا ہے، جس کا درجہ حرارت ہر وقت منفی 2 درجہ سنٹی گریڈ سے کم رہے گا، چاہے باہر کی دنیا میں 60 درجہ سینٹی گریڈ گرمی ہو۔ انہی دیوہیکل تعمیراتی منصوبوں کے سبب دبئی جیسے چھوٹے سے جزیرے میں دنیابھر کی تعمیراتی مشینوں کا پانچواں حصہ مصروفِ عمل ہے۔
پھر سیاحوں ہی کو دبئی کی طرف کھینچنے کی خاطر دبئی میں گھڑ دوڑ کے عالمی مقابلے (World Cup) کا انعقاد کیا گیا۔ یہ مقابلہ جیتنے والےکو ساٹھ لاکھ ڈالر (یعنی 14/ ارب روپے سے زائد ) انعام دیا گیا اور یہ جیتنے والابھی محمد بن راشد المکتوم کاسگا بھائی ہی نکلا۔ دبئی کے سربراہ کا گھوڑے پالنے کا شوق تو ویسے بھی معروف ہے۔ اس کے پاس 400 ذاتی گھوڑے ہیں اور اس مقابلے کے انعقاد سے قبل اس نے امریکہ سے چار کھرب ڈالر (یعنی تقریباً 280 کھرب روپے) کے ستائیس اعلیٰ نسل کے گھوڑے خریدے۔ دیکھئے کہ مسلمانوں کا سرمایہ کیسےلٹایاجارہا ہے؟
متحدہ عرب امارت کی معروف ہوائی جہاز کمپنی ’یو اے ای ایئرلائنز‘ بھی مکتوم خاندان کی ذاتی ملکیت ہے۔ یہ کمپنی حاکم دبئی کے چچا احمد بن سعید المکتوم کی زیر سرپرستی چلتی ہے۔ چند سال قبل سیاحت کو مزید فروغ دینے اور دبئی آمدورفت آسان بنانے کی نیت سے اس کمپنی نے ’بوئنگ‘ طیارہ سازکمپنی کو 7ء9 کھرب ڈالر کی ادائیگی کرکے 42عدد بوئنگ 777 مسافر طیارے خریدے۔ نیز اس خرید کے ساتھ ہی 45 عدد ایئربس،380 طیارے خریدنے کا معاہدہ بھی کرلیا گیا، جن کی کل لاگت 12 کھرب ڈالر سے زائد بنتی تھی۔ پھر اتنے جہازوں کو سنبھالنے اور اہل دنیا پراپنی برتری جتانے کے لیے دبئی میں دنیا کے سب سے بڑے ہوائی اڈّے کی تعمیر بھی شروع کردی گئی جس میں ایک ارب چار کروڑ پچاس لاکھ مسافر سالانہ