کتاب: محدث شمارہ 346 - صفحہ 57
کو کنز العمّال فی سنن الأقوال والأفعالسے موسوم کیا گیا ہے۔
المختصر کنزالعمال في سنن الأقوال والأفعال، امام سیوطی کی تین کتب الجامع الصغير،الجامع الصغير،زيادة الجامع کامجموعہ ہے جسے فقہی ترتیب پر اس انداز سے مرتب کیاگیا ہے کہ اولاً فعلی احادیث اور اس کے بعد قولی احادیث نقل کی گئی ہیں اور یہ طریقہ ہر کتاب میں اختیار کیا گیاہے۔
طریقۂ ترتیب
علامہ متقی ہندی نے زیر نظر کتاب کنزالعمال کو فقہی ترتیب پرمرتب کیا ہے اور کتاب ہذا کی تقسیم کتب ،ابواب اور فروع کے لحاظ سے کی ہے۔ پھر کتب الف بائی ترتیب پر مرتب ہے اور ہرحرف کے تحت متعدد کتب لائیں گئی ہیں ۔کتب، ابواب اور فروع کی تقسیم کاطریقہ کار جامع الأصول کے طریقہ کے مطابق ہے۔
ہرکتاب و باب کے تحت اولاً قولی احادیث پھر فعلی احادیث نقل کی گئی ہیں ۔ یوں یہ کتاب فقہی ترتیب پرمرتب ہونے کی وجہ سےنہایت مفید ہے اور تحقیق و تخریج سے وابستہ اصحابِ علم کے لیے گراں قدر تحفہ ہے اور کسی بھی موضوع کے متعلق احادیث تلاش کرنا کافی آسان و سہل ہوگیا ہے۔
رموز الکتاب
مؤلف نے کنزالعمال کی احادیث کی تخریج کیلئےالجامع الصغیر اور الجامع الکبیر کے رموز ہی استعمال کیے ہیں ۔البتہ احادیث کی تخریج کو سمجھنے کے لیے دو نکات کی توضیح ضروری ہے:
منهج العمّال(قولی احادیث) میں ’ق‘ کا رمز متفق علیہ احادیث کے لیے استعمال کیا گیاہے اور الإکمال(فعلی احادیث) میں ’ق‘ کا رمز سنن بیہقی کے لیے مستعمل ہے۔
بعض احادیث کی تخریج کے لیے ’ز‘ یا ’بز‘ رمز استعمال کیاگیا، لیکن امام سیوطی نے اس رمز کی وضاحت نہیں کی یاتو امام سیوطی خود اس رمز کی توضیح کرنابھول گئے ہیں یا عدم توضیح کا سبب کاتبوں کا سہو ہے۔ البتہ متقی ہندی نے کنزالعمال میں اس رمز کی وضاحت کی ہے کہ غالباً اس رمز سے مقصود ابوحامد یحییٰ بن بلال البزار ہیں ۔
تحقیق احادیث
مؤلف کتاب نےاحادیث کی تخریج اور تحقیق میں امام سیوطی کی تخریج و تحقیق پر تکیہ کیا ہے۔اپنے طور سے نہ تو احادیث کی تخریج کی ہے نہ تحقیق بلکہ تحقیق کے مسئلہ میں جو سقم الجامع الکبیر