کتاب: محدث شمارہ 346 - صفحہ 55
3. احادیث کی ترتیب غیر فقہی ہونےکی وجہ سے ایک موضوع کی احادیث تلاش کرنا مشکل ترین کام ہے او راس کے لیے آپ کو تمام کتاب کھنگالنا پڑے گی جو انسانی ہمت سے بالا ہے۔ 4. احادیث کی تحقیق اور ان پر حکم انتہائی غیر معیاری اور اُصول محدثین سے مختلف ہے لہٰذا بخاری، مسلم کے سوا باقی روایات کی صحت و ضعف تک رسائی حاصل نہیں کی جاسکتی ہے۔لہٰذا ان احادیث کی عدمِ تحقیق کی وجہ سے اُنہیں ضبط تحریر و تقریر میں لانا باعث اضطراب ہے۔ کیونکہ یہ کتاب رطب و یابس احادیث کا مجموعہ ہے جس میں صحیح، ضعیف اور موضوع روایات کی بھرمار ہے لہٰذا جب تک کوئی معروف محقق ،اسماء ورجال اور علل حدیث کا ماہر اس کتاب کی تحقیق نہ کر لے اور احادیث کا حکم نہ لگائے، اس وقت تک عام آدمی کے لیے اس کتاب سے استفادہ کرنا ناممکن ہے۔ تب تک اس کتاب کی احادیث کو بے دھڑک اور بلاتحقیق بیان کرنا درست نہیں ۔ 6.كنز العمّال في سنن الأقوال والأفعال مصنف:علامہ علی بن حسام الدین عبد الملک بن قاضی خان متقی ہندی(م975ھ) مجلدات:18 تعدادِ احادیث:46624 یہ تالیف محدثِ شہیر علامہ علی بن حسام الدین عبدالملک بن قاضی خان متقی ہندی کا عظیم شاہکار اور ان کی شبانہ روز محنت کا ثمرہ ہے کہ اُنہوں نے اپنی علمی ، فنی اور تحقیقاتی صلاحیتوں کو کھپا کر ذخیرہ حدیث میں ایک گراں قدر اضافہ کیا جو تشنگانِ علم اور اصحاب ِتحقیق کے لیے بیش قیمت سرمایہ ہے۔یہ کتاب دراصل امام سیوطی کی تین کتب الجامع الکبیر، الجامع الصغیر اور زیادۃ الجامع کا مجموعہ ہے جسے مؤلف نے فقہی ترتیب پر بغیر کسی کمی بیشی کے مرتب کیا ہے: كنز العمّال کی تالیف کا پس منظر مؤلف اور دیگر علما کے نزدیک امام سیوطی کی کتاب الجامع الکبیر احادیث کا بہت بڑا مجموعہ تھا، جس میں ہزاروں احادیث او ر بے شمار آثار تھے لیکن اس کی ترتیب میں درج ذیل عیوب تھےجن کامؤلف نے تدارک کیا اور اسے مفاد عام کے لیے فقہی ترتیب پر مرتب کیا: 1. الجامع الکبیر: احادیث کا عظیم ذخیرہ تھا لیکن احادیث کی تلاش انتہائی جاں گسل تھی، کیونکہ اگر کسی حدیث کامفہوم ذہن میں ہے تو اس تلاش کرنا تقریباً ناممکن تھا۔ کیونکہ اگر وہ قولی حدیث ہے تو اس کے ابتدائی کلمات یاد ہونا ضروری ہیں اور اگر فعلی حدیث ہے تو اس کے صحابی اور