کتاب: محدث شمارہ 346 - صفحہ 48
میں حرف ’واؤ‘ کے اختتام پر حرف ’اللام الف ‘کے تحت درج کیا ہے۔ اَحادیث کی تخریج میں استعمال کردہ رموز اَحادیث کی تخریج میں اکثر رموز استعمال کئے گئے ہیں جو مصنف ِکتاب کی ذاتی اختراع ہے۔ رموز کاطریقۂ کار درج ذیل ہے: 1 خ صحیح بخاری 2 م صحیح مسلم 3 ق بخاری، مسلم 4 د سنن ابو داود 5 ت جامع ترمذی 6 ن سنن نسائی 7 ھ سنن ابن ماجہ 8 ع هؤلاء الأربعة (ابوداؤد،ترمذی،نسائی،ابن ماجہ) 9 3 د، ت، ن  10 حم مسنداحمد 11 عم زوائدعبداللہ بن احمد  12 ك مستدرک حاکم 13 خد الأدب المفرد  14 تخ التاریخ للبخاري 15 حب صحیح ابن حبان 16 طب طبرانی کبیر 17 طس طبرانی اوسط 18 طص طبرانی صغیر 19 ص سنن سعید بن منصور  20 ش مصنف ابن ابی شیبہ 21 عب مصنف عبدالرزاق  22 ع مسند ابو یعلیٰ 23 قط دارقطنی  24 فر مسند الفردوس از دیلمی 25 حل الحلية از ابو نعیم  26 ھب شعب الایمان ازبیہقی 27 ھق سنن بیہقی  28 عد الکامل از ابن عدی 29 عق الضعفاء از عقیلی  30 خط تاریخ بغداد پھر کچھ کتب کے رموز کے بجائے اُن کتب کے پورے نام ذکر کئے گئے ہیں مثلاً: تاریخ ابن عساکر،الزهد للهناد، مسند الطیالسی، المختارة للضیاء المقدسي، الفوائد للسموية، طبقات ابن سعد، الألقاب للشیرازی، کتاب الصلاة لمحمد بن نصر، مسند بزار، ابن خزیمة، مکارم الأخلاق للخرائطي، قضاء الحوائج لابن أبي الدنیا، مؤطا مالك، الکنٰى للدولابي، طحاوی. كتب کی اس طویل فہرست سے جامع الصغیر وزیادتہ کی وسعت کا علم ہوتا ہے جس میں صرف