کتاب: محدث شمارہ 346 - صفحہ 37
حدیث وسنت  محمد فاروق محقق مجلس التحقیق الاسلامی اَحادیثِ نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عظیم و وسیع مجموعے تعارف،خصوصیات، نقائص اور تقابل خدمتِ حدیث کے پس پردہ محرکات قرآنِ مقدس اور اَحادیثِ نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم دین اسلام کی اَساس ہیں جن پرشریعت ِاسلامیہ کی پوری عمارت استوار ہے۔ دین حنیف پر اللہ تعالیٰ کی خاص عنایت ہے کہ یہ تحریف وتنسیخ،اِفراط وتفریط،تغیر و تبدل، گمراہ واعظوں کی چیرہ دستیوں ،حیلہ باز وں کی من پسند تاویلوں اورابن الوقت دین فروشوں کی ہلاکت خیز شرانگیزیوں سے مامون و محفوظ ہے۔ اس کااصل سبب تو یہ ہے کہ اللہ مالک الملک نے کتاب و سنت کی حفاظت کا ذمہ خود لیا ہے۔ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَ اِنَّا لَهٗ لَحٰفِظُوْنَ﴾ (الحجر:9) ’’بلا شبہ ہم ہی نے ذکر (قرآن و حدیث) نازل کیا اوریقیناً ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں ۔‘‘ کتاب وسنت کی حفاظت كى اس عہد ِضمانت کا نتیجہ يہ بھی ہے کہ گمراہ فرقے کتاب وسنت میں تاویل و تحریف کے ذریعے کتاب و سنت کےدلائل کو اپنےاغراض و مقاصد کے لیے استعمال کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے، بلکہ جس دور میں بھی باطل پرست قوتوں نے کتاب وسنت کو اپنا نشانہ بنانےکی کوشش کی یا احادیثِ نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم میں من گھڑت اور بے سروپا روایات داخل کرنے کی جسارت کی؛ محدثین کرام اور علمائے حق نے ان کے ان خطرناک منصوبوں کی قلعی کھول دی اور ایسے مقتدیانِ دین کو ہمیشہ کے لیے روسیاہ کردیا۔ حفاظتِ حدیث اور اشاعتِ حدیث کا کی دوسری اہم وجہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کتاب و سنت کی نصوص کو کھول کر بیان کرنے کا حکم ربّانی تھا۔ جس کی اتباع میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کتاب و سنت کو پوری ذمہ داری سے اَدا کیااور اس فرض کی ادائیگی میں کوئی لمحہ بھی فروگزاشت نہیں کیا۔ جیسا کہ اس پر یہ آیات واحادیث شاہد عدل ہیں : 1. ﴿وَ اَنْزَلْنَاۤ اِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَيْهِمْ﴾ (النحل:44)