کتاب: محدث شمارہ 346 - صفحہ 26
ایمان وعقائد حافظ محمد زبیر [1]
برصغیر کے عام حنفی علما کا عقیدہ
’’قرآنِ کریم اللہ تعالیٰ کے الفاظ نہیں !‘‘
کلام نفسی: ماتریدیہ اور اشاعرہ کی نظر میں
گذشتہ شمارۂ ’محدث‘میں ’قرآن اکیڈمی‘ لاہور کے محقق حافظ محمد زبیر کا وفاق المدارس العربیہ، پاکستان کے صدر مولانا سلیم اللہ خاں کی طرف سے سلفی حضرات پر تنقید کے جواب میں ایک وضاحتی مقالہ بعنوان ’کیا اَئمہ اربعہ مفوضہ تھے؟‘ شائع ہوا ہے جس میں ایک جگہ کتابت کی غلطی سے مولانا عبد الحی لکھنوی اور مولانا سلیم اللہ خاں کا حوالہ خلط ملط ہو گیا ہے۔ اگر یہ قارئین ص 14، دوسری سطر میں لفظ’مولانا‘ کے بعد’سلیم اللہ خاں ‘کے الفاظ حذف کر دیں اور ص 14 نویں سطر میں بعنوان راجح اور محتاط مسلک سے قبل ’مولانا سلیم اللہ کے خاں کے نزدیک‘الفاظ کا اضافہ کر لیں تو عبارت درست ہو جاتی ہے۔ (محدّث)
ماہنامہ محدث کے سابقہ شمارہ میں ہمارا ایک مضمون بعنوان ’کیا صفاتِ الٰہیہ میں اَئمہ اربعہ مفوضہ ہیں ؟‘شائع ہوا۔ جس میں ہم نے سلفی حضرات کے بارے میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے صدر مولاناسلیم اللہ خاں کی منفی تنقید کا جائزہ لیتے ہوئے عرض کیا تھا کہ سلفی حضرات(ابن تیمیہ رحمہ اللہ وغیرہ) توحید اسماء وصفات میں جس مسلک پر ہیں وہ تمام صحابہ، تابعین، ائمہ مجتہدین (ائمہ اربعہ) اور محققین فقہاء و اُصولیین کا موقف ہے جیسا کہ بر صغیر کے نامور حنفی عالم دین مولانا عبد الحی لکھنوی نے وضاحت کرتے ہوئے اسے ’حق‘ قرار دیا ہے لیکن مولانا سلیم اللہ خاں کا تجزیہ مولانا عبد الحی لکھنوی سے بالکل مختلف ہے۔ ہم نے ائمہ اربعہ بالخصوص امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے بارے میں ان کی اپنی تصنیفات سے ثبوت پیش کر کے مولانا عبدالحی لکھنوی کی حقیقت پسندی کا اظہار کیا تھا۔ اس مضمون کے بارے میں رابطۃ المدارس الاسلامیہ لاہور کے مرکزی دارالعلوم کے اُستاذِ محترم جناب واصل واسطی صاحب کی طرف
[1] ریسرچ سکالر’قرآن اکیڈمی‘ 36 کے، ماڈل ٹاؤن، لاہور