کتاب: محدث شمارہ 346 - صفحہ 25
’’صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے ہی ہمیں قرآن و سنت کی تعلیمات سے روشناس کروایا ہے۔ یقیناً یہ صحابہ دشمن صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر جرح کرکے ہمارے دین اور کتاب وسنت کو معطل وبے وقعت کرنا چاہتے ہیں درحقیقت یہی لوگ مجروح اور مکروہ ہیں او ریہ زندیق (دین دشمن ) ہیں ۔‘‘
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو طعن و تشنیع کا کوئی نقصان نہیں !
طعن و تشنیع کا صحابہ کو نقصان کی بجائے فائدہ ہے (جیسا کہ حدیث المفلس ، نكتہ نمبر10 میں یہ بات گزر چکی ہے)۔ درحقیقت یہ سب و شتم خود انہی دشمنانِ صحابہ کے لیے ضرر رساں ہے۔ جس دل میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے لیے محبت او رزبان پر ان کا ذکرِ خیر ہے، اسے اس نعمت واحسان پر اللہ ربّ العزت کا شکرگزار ہونا چاہیے۔ اس عقیدت و مودّت پر ثابت قدمی کی دعا کرنی چاہیے،البتہ جس دل میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے خلاف حقد و بغض اور زبان پر سبّ و شتم ہے، اسے اللہ تعالیٰ سے ڈرتے ہوئے ان جرائم سےباز رہنا چاہیے اور اس وقت ندامت کے آنے سے پہلے تائب ہوجانا چاہیے، جب ندامت کا کوئی فائدہ نہ ہوگا۔
﴿رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوْبَنَا بَعْدَ اِذْ هَدَيْتَنَا وَ هَبْ لَنَا مِنْ لَّدُنْكَ رَحْمَةً١ۚ اِنَّكَ اَنْتَ الْوَهَّابُ﴾ ﴿رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَ لِاِخْوَانِنَا الَّذِيْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِيْمَانِ وَ لَا تَجْعَلْ فِيْ قُلُوْبِنَا غِلًّا لِّلَّذِيْنَ اٰمَنُوْا رَبَّنَاۤ اِنَّكَ رَءُوْفٌ رَّحِيْمٌ رحمہ اللہ ﴾
دعائے صحت كی درخواست
نامور مصنف و قلمکار، معروف عالم دین اور تفسیر احسن البیان کے مرتب مولانا حافظ صلاح الدین یوسف کئی ماہ سے عارضۂ شوگر اور گھٹنوں میں شدیددرد سے دوچار ہیں ۔ قارئین سے ان کی صحت یابی اور شفائے عاجلہ وکاملہ کے لئے خصوصی دعا کی درخواست ہے۔ ادارہ