کتاب: محدث شمارہ 346 - صفحہ 20
بنانا اہل السنّہ کے منہج کے منافی ہے۔اہل السنّہ افراط و غلو اور تفریط و تنقیص سے بالاتر ہوکر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے محبت رکھتے ہیں اور عدل و انصاف کے ساتھ اُنہیں ان کا صحیح مقام دیتے ہیں ، ان کی شان میں غلو کرتے اور نہ ہی کوتاہی و گستاخی کے مرتکب ہوتے ہیں ۔ اہل السنّہ کی زبانیں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی مدح سرا اور ان کے دل حُب ِصحابہ سے سرشار ہیں ۔
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے درمیان جو غلط فہمیاں اور اختلافات رونما ہوئے، اس میں صحابہ رضی اللہ عنہم نے اپنے اجتہادات کی روشنی میں طرزِ عمل اختیار کیا، یہاں بھی ان کے لیے اجر ِاجتہاد مسلّم ہے۔درست ہونے پر دوہرا اجر اور خطا کی صورت میں ایک اجر اور غلطی معاف ہے۔یہ بات ذہن نشین رہے کہ وہ معصوم نہیں تھے بلکہ بشری تقاضے سے ان سے لغزشیں ہوتی تھیں ،لیکن بہرحال دوسروں کی نسبت اُن کی غلطیاں کم اور خوبیاں زیادہ ہیں او ر اُن کے لیے اللہ عزوجل کی طرف مغفرت و رضوان کا پروانہ بھی ہے۔
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے بارے میں اَئمۂ سلف کے اقوال
1. امام طحاوی رحمہ اللہ نے عقیدہ اہل السنّہ کی ترجمانی ان الفاظ سے کی ہے:
’’ہم اصحابِِ رسول سےمحبت رکھتے ہیں ، ان کی محبت میں کوتاہی نہیں کرتے اور نہ ہی ان میں سے کسی سے اظہارِ برات کرتے ہیں ۔ صحابہ سےبغض رکھنے والوں اور ان کا ذکر خیرنہ کرنے والوں سے ہم بغض رکھتے ہیں ، ان کا ذکرِ جمیل ہمیشہ ہماری زبانوں پر رہتا ہے۔ صحابہ سے محبت دین وایمان بلکہ خوبی اسلام ہے اوران سے بغض درحقیقت سرکشی اور کفر و نفاق ہے۔‘‘[1]
2. ابن ابی زید قیروانی مالکی اپنے مشہور رسالہ میں اہل السنّہ کا موقف اس طرح بیان کرتےہیں :
’’بہترین زمانہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے شرفِ صحبت سے فیض یاب ہونے والوں کا
[1] عقیدہ طحاویہ:1/57