کتاب: محدث شمارہ 345 - صفحہ 76
یہ تمام مضامین لائق قدر او رقابل صدتحسین ہیں ۔ صاحبانِ قلم نے انتہائی خلوص ومحبت سے اپنے قلبی تاثرات کو قارئین تک پہنچانے کی مساعی فرمائیں ۔ ایسے مقالات کی اشاعت وقت کی اہم ضرورت ہے جو آپ بہ احسن وجوہ پوری فرما رہے ہیں ۔ اللہ کرے آپ کا یہ مشن ترقی کی راہ پر گامزن رہے۔ جامعہ نعیمیہ میں آپ کے کلمات سننے کا موقع میسر آیا،ملاقات بھی ہوئی۔ ایسی مجالس سے موافقت کی راہ ہموار ہوتی ہے۔ عزیز القدر مولانا تصدق حسین میرے راشد تلامذہ سے ہیں ۔ یہ جامعہ نظامیہ رضویہ کے ممتاز فضلا میں شمار ہوتے ہیں ۔ مجموعی طور پر اس شمارہ کے مضامین عمدہ ہیں ایک آدھا مضمون ہی محل نظر ہے۔
باقی حالات لائق صد شکر ہیں ۔ رفقاے ادارہ سے سلام مسنون۔ والسلام!
[مولانا محمد منشا تابش قصوری،مدرّس جامعہ نظامیہ رضویہ، لوہاری دروازہ ]
4. عزیز محترم ڈاکٹر حافظ حسن مدنی السلام علیکم
’محدث ‘کا تازہ شمارہ بابت فروری 2011ء پڑھنے کا موقع ملا، شمارے کے تمام مضامین دیکھے اور امر واقعہ ہے کہ ان مضامین کے مطالعے سے ایمان تازہ ہوا۔ بالخصوص آپ کی ادارتی تحریر اور نوید شاہین ایڈوکیٹ کا مضمون پڑھ کر دِلی مسرت ہوئی۔ اللہ تعالیٰ آپ اور آپ کے رفقا کو یونہی دین کی خدمت کی توفیق مرحمت فرماتا رہے۔والسلام
[مولانا عبد المالک مجاہد، دار السلام پبلشرز، الریاض]
5. ناموسِ رسالت پر زوردار اور ایمان افروز اِداریہ لکھنے پر دلی مبارکباد قبول فرمائیں ۔ ’محدث‘ نے اس بار بھی حسب ِسابق دینی صحافت کی بہترین نمائندگی کی۔
[محمدخلیل الرحمٰن قادری، نائب مہتمم جامعہ اسلامیہ، ٹھوکر نیاز بیگ، لاہور]
6. محترم جناب ڈاکٹر حافظ حسن مدنی صاحب السلام علیکم ورحمۃ اللہ
محدث،شمارہ دسمبر 2010ء میں آپ کا اداریہ پیش نظر ہے، اس کے حوالے سے عرض ہے کہ ’’اگر 1986ء تا 2009ء کل 986 کیس سامنے آئے ہیں جن میں سے 479 کا تعلق مسلمانوں سے اور صرف 119 کا تعلق عیسائیوں سے ہے تو باقی 388 کا تعلق کس سے ہے؟وضاحت فرما کر شکر گزار فرمائیں ۔
جنوری 2011ء کے محدث کے مطابق 1986ء تا 2009ء کل 986 کیس سامنے