کتاب: محدث شمارہ 345 - صفحہ 21
الحمد ﷲ، اعتقاد الشافعي رضي اﷲ عنه واعتقاد سلف الإسلام کمَالك والثوري والأوزاعي وابن المبارك وأحمد بن حنبل وإسحٰق بن راهویه وهو اعتقاد المشایخ المقتدٰی بهم کالفُضیل بن عیاض وأبي سلیمان الداراني وسهل بن عبد اﷲ التستري وغیرهم، فإنه لیس بین هؤلاء الأئمة وأمثالهم نزاع في أصول الدین وکذٰلك أبو حنیفة رحمة اﷲ علیه فإن الاعتقاد الثابت عنه في التوحید والقدر ونحو ذلك موافق لاعتقاد هؤلاء واعتقاد هؤلاء هو ما کان عليه الصحابة والتابعون لهم بـإحسان وهو ما نطق به الکتاب والسنة [1]
’’امام شافعی رضی اللہ عنہ اور سلف صالحین امام مالک، امام اوزاعی، امام عبد اللہ بن مبارک، امام احمد بن حنبل، امام اسحق بن راہویہ رحمہم اللہ کا بھی وہی عقیدہ ہے جو ان مشائخ کا ہے جن کی لوگوں نے پیروی کی ہے جیسا کہ فضیل بن عیاض، ابو سلیمان دارنی اور سہیل بن عبد اللہ تستری رحمہم اللہ وغیرہ ۔ ان تمام ائمہ میں اُصولِ دین یعنی عقائد میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ اسی طرح کا معاملہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا بھی ہے یعنی توحید اور تقدیر وغیرہ کے مسائل میں امام ابو حنیفہ سے جو عقیدہ ثابت ہے، وہ وہی عقیدہ ہے جو مذکورہ بالا ائمہ کا ہے۔ اور ان ائمہ کا عقیدہ وہی ہے جوصحابہ اور تابعین کا ہے۔ اور صحابہ و تابعین کا عقیدہ وہی ہے جو کتاب وسنت میں صراحتاً بیان ہوا ہے۔‘‘
علامہ نواب صدیق حسن رحمہ اللہ خان (متوفی ۱۳۰۷ھ) ایک جگہ سلف صالحین کا عقیدہ بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں :
فمذهبنا مذهب السلف إثبات بلا تشبیه وتنزیه بلا تعطیل وهو مذهب أئمة الإسلام کمالك والشافعي والثوري وابن المبارك والإمام أحمد وغیرهم فـإنه لیس بین هؤلاء الأئمة نزاع في أصول الدین وکذلك أبو حنیفة رضي اﷲ عنه فإن الاعتقاد الثابت عنه موافق لاعتقاد هؤلاء وھو الذي نطق به الکتاب والسنة [2]
[1] مجموع الفتاویٰ : ۵/۲۵۶، طبع دار الوفاء، ۲۰۰۵ھ
[2] تفسیر فتح البيان از نواب صدیق حسن خان