کتاب: محدث شمارہ 344 - صفحہ 93
تھیں تو ننکانہ صاحب کے قریب ایک قصہ موڑکھنڈا میں پیپلزپارٹی کا جلسہ منعقد ہوا۔اس جلسہ میں پیپلزپارٹی کے رہنما رانا شوکت محمود کو اس وقت شدید خفت کا سامنا کرنا پڑا جب ایک جیالے نے سپیکر پرنعرۂ تکبیر لگایا تو پنڈال سے بیک زبان زندہ باد کا جواب آیا۔ ان بے چاروں کو یہ بھی نہیں معلوم کہ نعرۂ تکبیر کا جواب اللہ اکبر ہوتا ہے۔ حال ہی میں وفاقی کابینہ کے ایک اہم اجلاس میں جب وزیرداخلہ رحمٰن ملک کو تلاوت قرآنِ مجید کے لیے کہا گیا تو اُنہوں نے کوٹ کی جیب سے ایک کاغذ نکالا اور سورۂ اخلاص پڑھنا شروع کی اور اُس میں عجیب و غریب الفاظ خلط ملط کردیئے۔ وزیر داخلہ کی بدحواسی پر وزیراعظم سمیت سب وزرا نے فلک شگاف قہقہے لگائے۔ رحمٰن ملک نے دوبارہ تلاوت شروع کی تو وہ پھر غلط پڑھ گئے۔اس پر کابینہ کے تمام ارکان نےدوبارہ قہقہے لگانا شروع کردیئے۔ یاد رہے کہ سورۂ اخلاص قرآن مجید کی چھوٹی لیکن نہایت اہم سورت ہے جو ہر چھوٹے بڑے مسلمان کو ازبر ہوتی ہے۔ افسوس اس بات پر ہے کہ رحمٰن ملک کی اس غلطی پر چاہیے تو تھا کہ کوئی دوسرا رکن تلاوت کردیتا مگر اس واقعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ اس حمام میں سب ننگے ہیں ۔ یہ دلچسپ ویڈیو انٹرنیٹ پرموجود ہے۔ سلمان تاثیر کس قبیل کے آدمی تھے، ان کے شب و روز کس طرح گزرتے تھے؟ اس کی مکمل تفصیلات بھی انٹرنیٹ پر موجود ہیں ۔ آپ گوگل (Google)پر سلمان تاثیر لکھ کر سرچ کروائیں ، وہاں آپ کو ایسی رنگین وسنگین تصاویر اور اندرونی داستانیں ملیں گی جس کو دیکھنے سے آپ کے ہوش اُڑ جائیں گے۔ اہم بات یہ ہے کہ سلمان تاثیر کے صاحبزادے آتش تاثیر نے اپنی کتاب (Stranger to History)میں اپنے والد پر جو سنگین الزامات عائد کیے ہیں ، وہ ہر شخص کی آنکھیں کھول دینے کے لیے کافی ہیں ۔ یاد رہے کہ گورنر سلمان تاثیر نے معروف بھارتی صحافی تلوین سنگھ (جو سکھ مذہب سے تعلق رکھتی ہے) سے دوسری شادی کی تھی۔ جس سے ان کا بیٹا آتش تاثیر پیدا ہوا۔ علماے کرام نے جب اس شادی کی شرعی حیثیت پر اعتراض کیا تو سلمان تاثیر نے علماے کرام کو جاہل، اُجڈ اور غیر تعلیم یافتہ قرار دیا۔معروف ترقی پسند اور روشن خیال بھارتی صحافی خشونت سنگھ نے گورنر سلمان تاثیر کی نجی زندگی کے بارے میں جو