کتاب: محدث شمارہ 344 - صفحہ 19
’’جبریل علیہ السلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر سنت لے کر اسی طرح اُترتے تھے جیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن کے ساتھ نازل ہوتے تھے اورجیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو قرآن تعلیم دیتے تھے، اسی طرح سنت کی تعلیم بھی دیتے تھے۔‘‘
اس مختصر سی توضیح سے یہ بات آشکارا ہوگئی کہ نام نہاد متجددین کا ٹی وی اور ریڈیو وغیرہ پر یہ واویلا کرناکہ گستاخِ رسول کی سزا کا ذکر قرآن میں نہیں ہے، واضح طورپر سنت اور حدیث کی مخالفت کی دلیل ہے۔ ایسے منکرین کو مسلمانوں کانمائندہ ظاہر کرنا اسلام اور اہل اسلام کے ساتھ زیادتی اور ظلم ہے۔جبکہ یہ مسلمہ امر ہے کہ قرآن و سنت ہی اُمت ِمسلمہ کے تمام مسائل کے لئے اتھارٹی ہیں ۔
قرآنِ کریم میں شاتم رسول کی سزا کا تذکرہ
گستاخ رسول کی سزا کا تذکرہ کئی ایک آیاتِ قرآنیہ میں مذکور ہے۔ ا س کے لئے قرآنِ پاک کو غوروفکر اورتفکر و تدبر سےپڑھنے کی ضرورت ہے۔ اللہ جل مجدہٗ نے فرمایا:
1.وَ اِنْ نَّكَثُوْۤا اَيْمَانَهُمْ مِّنْۢ بَعْدِ عَهْدِهِمْ وَ طَعَنُوْا فِيْ دِيْنِكُمْ فَقَاتِلُوْۤا اَىِٕمَّةَ الْكُفْرِ١ۙ اِنَّهُمْ لَاۤ اَيْمَانَ لَهُمْ لَعَلَّهُمْ يَنْتَهُوْنَé اَلَا تُقَاتِلُوْنَ قَوْمًا نَّكَثُوْۤا اَيْمَانَهُمْ وَ هَمُّوْا بِاِخْرَاجِ الرَّسُوْلِ وَ هُمْ بَدَءُوْكُمْ اَوَّلَ مَرَّةٍ١. اَتَخْشَوْنَهُمْ١ۚ فَاللّٰهُ اَحَقُّ اَنْ تَخْشَوْهُ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِيْنَé قَاتِلُوْهُمْ يُعَذِّبْهُمُ اللّٰهُ بِاَيْدِيْكُمْ وَ يُخْزِهِمْ وَ يَنْصُرْكُمْ عَلَيْهِمْ وَ يَشْفِ صُدُوْرَ قَوْمٍ مُّؤْمِنِيْنَé وَ يُذْهِبْ غَيْظَ قُلُوْبِهِمْ١. وَ يَتُوْبُ اللّٰهُ عَلٰى مَنْ يَّشَآءُ١. وَ اللّٰهُ عَلِيْمٌ حَكِيْمٌ [1]
’’اور اگر وہ اپنے عہد کے بعد اپنی قسمیں توڑ دیں اور تمہارے دین میں طعن کریں تو کفر کے سرداروں سے قتال کرو۔ بے شک ان لوگوں کی کوئی قسمیں نہیں تاکہ وہ باز آجائیں ۔ کیا تم ان لوگوں سے نہیں لڑوگے جنہوں نے اپنی قسمیں توڑ دیں اوررسول صلی اللہ علیہ وسلم کو نکالنے کا ارادہ کیا اور اُنہوں نے ہی پہلی بار تم سے ابتدا کی۔ کیا تم ان سے ڈرتے ہو تو اللہ زیادہ حقدار ہے کہ تم اس سے ڈرو اگر تم مؤمن ہو۔ ان سے قتال کرو، اللہ اِنہیں تمہارے ہاتھوں سے عذاب دے گا اور اُنہیں رسوا کرے گا او ران کے خلاف تمہاری مدد کرے گا اور مؤمنوں کے سینوں کو شفا دے گا او ران کے دلوں کا غصہ دور کرے گا اور
[1] التوبة:12 تا 15