کتاب: محدث شمارہ 343 - صفحہ 79
تاریخ و سیر عطیہ انعام الٰہی محرم الحرام کی اہمیت اور واقعۂ کربلا کی حقیقت شریعتِ اسلامیہ میں محرم الحرام کی اہمیت کئی پہلوؤں سے ہے: (1)قرآنِ مجید میں سورۃ التوبہ کی آیت نمبر ۳۶ کے مطابق یہ چار حرمت والے مہینوں میں سے ایک مہینہ ہے۔ حرمت والا مہینہ ہونے سے مرادیہ ہے کہ اس مہینے کا احترام کیا جائے۔ قتل و غارت، جنگ و جدل اور لوٹ مار نہ کی جائے بلکہ امن و سکون قائم کیا جائے۔ خود بھی امن سے رہیں اور دوسروں کوبھی امن سے رہنے کا موقع دیں ۔ انسانی تاریخ جتنی پرانی ہے، اسی قدر جنگ و جدل کی تاریخ بھی قدیمہے۔ رب العزّت کا مسلمانوں کو حکم ہے کہ اِن چار مہینوں میں امن وامان کو اختیار کیا جائے۔ تمدن و تہذیب کی بقا اور ترقی کے لیے اور نسل انسان کے وقار اور تحفظ کے لیے اللہ نے یہ حرمت والے مہینوں کا ضابطہ روزازل سے ہی مقرر فرما دیا۔ (2)اس مقدس مہینے کی دوسری اہمیت یہ ہے کہ اسلامی کیلنڈر کا یہ پہلا مہینہ ہے۔ نئے سال کی ابتدا کرتے ہوئے اس مہینے کے آغاز میں خوشی اور مبارک سلامت کے جذبات کا اظہار ایک فطری امر ہے۔ چنانچہ اس مہینے کا یہ حق ہے کہ اسے نئی اُمنگوں ، بھرپور اُمیدوں ، تازہ ولولوں اور پُرخلوص دعاؤں کے ساتھ شروع کیا جائے۔ مگر مسلمانوں کی اکثریت چونکہ مغرب زدگی اور اسلامی اقدار سے بیزاری کا شکار ہوچکی ہے۔ اس لیے مسلم معاشروں میں ایسا اہتمام کم ہی نظر آتا ہے۔ (3)خلیفہ ثانی حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی شہادت بھی یکم محرم کی ہوئی۔آپ رضی اللہ عنہ کو ايك پارسي غلام فيروز ابولؤلؤ نے شہادت سے تین دن پہلے خنجر کے وار کر کے شدید زخمی کر دیا تھا۔آپ رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد آپ کویکم محرم کو دفن کیاگیا۔محرم الحرام کا آغاز ہی اسلامی تاریخ کے اس اندوہ ناک واقعہ سے ہوتا ہے۔ آپ کی شہادت اسلام کے لئے بہت بڑا سانحہ تھی۔