کتاب: محدث شمارہ 343 - صفحہ 55
٭ اسی طرح اگر نماز پڑھتے پڑھتے فجر اور عصر کے وقت سورج طلوع اور غروب ہوگیا اس کی باقی نمازدرست ہوگی۔ سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(من أدرک من العصر رکعة قبل أن تغرب الشمس فقد أدرک ومن أدرک من الفجر رکعة قبل أن تطلع الشمس فقد أدرک) (صحيح مسلم:۶۰۹)
’’جس نے عصر کی نماز میں سے سورج غروب ہونے سے ایک رکعت بھی پالی اس نے نماز پالی اور جس نے فجر کی نما زمیں سے سورج طلوع ہونے سے پہلے ایک رکعت بھی پالی اس نے نماز پالی۔‘‘
٭ یاد رہے کہ مسجد ِحرام ان ممنوعہ اوقات سے مستثنیٰ ہے۔ اس میں دن رات کی کسی بھی گھڑی میں نمازاور کوئی دوسری عبادت کی جاسکتی ہے۔سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(يا بني عبد مناف! لا تمنعوا أحدًا طاف بهذا البيت وصلی اَيّة ساعة شاء من ليل أو نهار) ( سنن ترمذی:۸۶۸ وسنن نسائی:۵۸۶ )
’’اے بنی عبد ِمناف! کسی کو بیت اللہ کا طواف کرنے اور نماز پڑھنے سے نہ روکو خواہ وہ رات دن کی کسی گھڑی میں بھی (یہ عبادت) کررہا ہو۔‘‘
مکروہ مقامات
قبرستان اور حمام: قبرستان اور حمام میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے:
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(الأرض کلها مسجد إلا الحمام والمقبرة) ( سنن ابوداود:۴۹۲ )
’’حمام اور قبرستان کے علاوہ ساری زمین پرسجدہ کیا جاسکتا ہے۔‘‘
اونٹوں کے باڑے میں : اونٹوں کے باڑ ے میں نماز پڑھنا منع ہے۔
سیدنابراء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اونٹوں کے باڑا میں نماز پڑھنے کے متعلق پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(لا تُصَلُّوا في مَبَارک الإبل) (سنن ابوداود:۴۹۳ )
’’اونٹوں کے باڑوں میں نماز نہ پڑھو۔‘‘