کتاب: محدث شمارہ 343 - صفحہ 50
عشاء: سرخی غائب ہونے پر فجر: طلوعِ فجر سے پانچوں نمازوں کا اوّل و آخر وقت ٭ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: إنَّ للصلاۃ أوّلاً وآخرًا وإن أوّل وقت صلاة الظهر حين تزول الشمس وآخر وقت حين يدخل وقت العصر وإن أوّل وقت صلاة العصر حين يدخل وقتها وإن آخر وقتها حين تصفر الشمس وإن أوّل وقت المغرب حين تغرب الشمس وإنَّ آخر وقتها حين يغيب الشفق وإنَّ أوّل وقت العشاء الآخرة حين يغيب الأفق،وإنَّ آخر وقتها حين ينتصف الليل، وإنَّ أوّل وقت الفجر حين يطلع الفجر وإنَّ آخر وقتها حين تطلع الشمس (سنن ترمذی:۱۵۱) ’’بے شک ہر نماز کے لئے اوّل اور آخری وقت ہے۔ ظہر کی نماز کا ابتدائی وقت جب سورج ڈھل جائے اور آخری وقت جب نمازِ عصر کا وقت شروع ہو۔ عصر کی نماز کا اوّل وقت وہی ہے جب یہ اپنے وقت میں داخل ہوجائے اور آخری وقت جب سورج زرد ہوجائے۔ مغرب کی نماز کا اوّل وقت جب سورج غروب ہوجائے اور آخری جب سرخی غائب ہوجائے۔ عشاء کا اوّل وقت جب سرخی غائب ہوجائے اور آخری وقت جب آدھی رات گزر جائے۔‘‘ ٭ سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جبرائیل علیہ السلام نے کعبہ کے پاس دو مرتبہ نماز میں میری امامت کی: ’’فصلی الظهر في الأولی منهما حين کان الفيء مثل الشراک،ثم صلی العصر حين کان کل شيء مثل ظله، ثم صلی المغرب حين وجبت الشمس وأفطر الصائم، ثم صلی العشاء حين غاب الشفق ثم صلی الفجر حين برق الفجر وحرم الطعام علی الصائم وصلی المرة الثانية الظهر حين کان ظل کل شيء مثله لوقت العصر بالأمس ثم صلی العصر حين کان ظل کل شيء مثليه،ثم صلی المغرب لوقته الأول،ثم