کتاب: محدث شمارہ 343 - صفحہ 49
رائع کامران طاہر
اَوقاتِ نماز مع مکروہ اَوقاتِ نماز
اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں پر دن رات میں پانچ وقت نماز فرض کی ہے اور اسی طرح ہر نماز کو بھی اس کے وقت پر پڑھنے کا حکم فرمایا جیساکہ اس کا ارشاد ہے:
﴿إنَّ الصَّلـٰوةَ کَانَتْ عَلَی الْمُوْمِنِيْنَ کِتَابًا مَّوْقُوْتًا﴾ (النساء:۱۰۳)
’’بے شک مؤمنوں پر نماز مقرر ہ وقت میں فرض کی گئی ہے۔‘‘
پانچوں نمازوں کا ابتدائی وقت
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
فصلی الظهر حين زالت الشمس وکان الفيء قدر الشراک ثم صلی العصر حين کان الفيء قدر الشراک وظِلِّ الرجل ثم صلی المغرب حين غابت الشمس ثم صلی العشاء حين غاب الشفق ثم صلی الفجر حين طلع الفجر(سنن نسائی :۵۲۵)
’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر کی نماز سورج ڈھلنے کے بعد جبکہ زوال کا سایہ جو تے کے تسمے کے برابر تھا، اس وقت پڑھائی۔ پھر عصر کی نماز اس وقت پڑھائی جب زوال کا سایہ تسمے اور آدمی کے برابر ہوگیا۔ پھر مغرب کی نماز پڑھائی جس وقت سورج غروب ہوگیا پھر عشا کی نماز سرخی غائب ہوجانے پر پڑھائی پھر جب فجر طلو ع ہوئی تو فجر کی نماز پڑھائی۔‘‘
مندرجہ بالا حدیث مبارکہ سے معلوم ہوا کہ
ظہر: جب جوتے کے تسمہ کے برابر زوال کا سایہ پہنچ جائے
عصر: جب آدمی کے برابر سایہ پہنچ جائے
مغرب: سورج غروب ہونے پر