کتاب: محدث شمارہ 343 - صفحہ 39
آگ تیار کر رکھی ہے۔ ‘‘ 2. آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت واتباع کرنا فرض قرار دیا گیاہے ۔ فرمان باری تعالیٰ ہے: وَ اَطِيْعُوا اللّٰهَ وَ الرَّسُوْلَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ (النور:56) ’’اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے ۔ ‘‘ قرآنِ مجید میں تقریباً40کے قریب آیات ہیں جن میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کو لازم ٹھہرایا گیاہے ۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے میری اطاعت کی گویا اس نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی۔‘‘ (صحیح بخاری :2957) 3. آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سب سے بڑھ کرمحبت کو فرض قرار دیا گیا۔ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: قُلْ اِنْ كَانَ اٰبَآؤُكُمْ وَ اَبْنَآؤُكُمْ وَ اِخْوَانُكُمْ وَ اَزْوَاجُكُمْ وَ عَشِيْرَتُكُمْ وَ اَمْوَالُ ا۟قْتَرَفْتُمُوْهَا وَ تِجَارَةٌ تَخْشَوْنَ كَسَادَهَا وَ مَسٰكِنُ تَرْضَوْنَهَاۤ اَحَبَّ اِلَيْكُمْ مِّنَ اللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ جِهَادٍ فِيْ سَبِيْلِهٖ فَتَرَبَّصُوْا حَتّٰى يَاْتِيَ اللّٰهُ بِاَمْرِهٖ١. وَ اللّٰهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْفٰسِقِيْنَ (التوبہ:۲۴) ’’ کہہ دو کہ اگر تمہارے باپ اور بیٹے اور بھائی اور عورتیں اور خاندان کے آدمی اور مال جو تم کماتے ہو اور تجارت جس کے بند ہونے سے ڈرتے ہو اور مکانات جن کو پسند کرتے ہو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے اور اللہ کی راہ میں جہاد کرنے سے تمہیں زیادہ عزیز ہوں تو ٹھہرے رہو یہاں تک کہ اللہ اپنا حکم (یعنی عذاب) بھیجے۔ اور اللہ نافرمان لوگوں کو ہدایت نہیں دیا کرتا۔ ‘‘ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مؤمن نہیں ہوسکتا جب تک کہ میں اس کے نزدیک اس کے بیٹے ، اس کے والد اور جہان کے تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہوجاؤں ۔ [1] 4. نماز اور نماز کے علاوہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پرکثرت سے درود وسلام پڑھنا: فرمان باری ہے : اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىِٕكَتَهٗ يُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِيِّ١. يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَيْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِيْمًا ’’اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے اس نبی پر رحمت بھیجتے ہیں ۔اے ایمان والو! تم ( بھی ) ان پر درود بھیجو اور خوب سلام ( بھی ) بھیجتے رہا کرو۔‘ (الاحزاب:56)
[1] بخاری :15ومسلم:44