کتاب: محدث شمارہ 343 - صفحہ 24
ایمان کے لئے نہیں بلکہ صرف کفار کے لئے ہوتی ہے۔ 4. سورہ توبہ میں ہے: يَحْذَرُ الْمُنٰفِقُوْنَ اَنْ تُنَزَّلَ عَلَيْهِمْ سُوْرَةٌ تُنَبِّئُهُمْ بِمَا فِيْ قُلُوْبِهِمْ١ قُلِ اسْتَهْزِءُوْا١ۚ اِنَّ اللّٰهَ مُخْرِجٌ مَّا تَحْذَرُوْنَ۰۰۶۴وَ لَىِٕنْ سَاَلْتَهُمْ لَيَقُوْلُنَّ اِنَّمَا كُنَّا نَخُوْضُ وَ نَلْعَبُ. قُلْ اَبِاللّٰهِ وَ اٰيٰتِهٖ وَ رَسُوْلِهٖ كُنْتُمْ تَسْتَهْزِءُوْنَ(آیات:۶۵،۶۴) ’’منافق ڈرتے رہتے ہیں کہ ان (کے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم ) پر کہیں کوئی ایسی سورت (نہ) اُتر آئے کہ ان کے دل کی باتوں کو ان (مسلمانوں ) پر ظاہر کردے۔ کہہ دو کہ ہنسی کیے جاؤ جس بات سے تم ڈرتے ہو،اللہ اس کو ضرور ظاہر کردے گا ۔اور اگر تم ان سے (اس بارے میں ) دریافت کرو تو کہیں گے کہ ہم تو یوں ہی بات چیت اور دل لگی کرتے تھے۔ کہو کیا تم اللہ اور اس کی آیتوں اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ہنسی کرتے تھے؟ ‏‘‘ پھر فرمایا: ’’بہانے نہ بناؤ،ایمان لانے کے بعد کافر ہو چکے۔ اگر ہم تم میں سے ایک جماعت کو معاف کردیں تو دوسری جماعت کو سزا بھی دیں گے ،کیونکہ وہ گناہ کرتے رہے ہیں ۔ ‏‘‘(التوبہ :۶۶) استہزا جس کے بارے میں بعض اوقات یہ عذر پیش کیا جاسکتا ہے کہ یہ غیر سنجیدہ عمل تھا ،اس کے پیچھے مقصد اور ارادہ نہیں تھا۔ ایسے ہی زبان پر یہ بات آگئی ، اس میں قصد اور ارادہ شامل نہیں تھا ۔ لیکن اس کو بھی اللہ ربّ العزت نے کفر سے تعبیر فرمایا ہے : قُلْ اَبِاللّٰهِ وَ اٰيٰتِهٖ وَ رَسُوْلِهٖ كُنْتُمْ تَسْتَهْزِءُوْنَتو اگر غیر ارادی طور پر اور غیر سنجیدگی کے ساتھ یہ عمل کیا جائے تو پھر بھی یہ کفر ہے ۔ سب و شتم کرنے والا تو عمدا ًاور ارادۃ ًاس کا ارتکاب کرتاہے ، اس لئے اس کے کفر اور نفاق میں کوئی شک نہیں ہوسکتاہے ۔ 5. سورۃ الاحزاب میں اللہ تعالیٰ نے مزید اس کی وضاحت فرمائی ہے: اِنَّ الَّذِيْنَ يُؤْذُوْنَ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ لَعَنَهُمُ اللّٰهُ فِي الدُّنْيَا وَ الْاٰخِرَةِ وَ اَعَدَّ لَهُمْ عَذَابًا مُّهِيْنًا اور مَّلْعُوْنِيْنَ١ۛۚ اَيْنَمَا ثُقِفُوْۤا اُخِذُوْا وَ قُتِّلُوْا تَقْتِيْلًا ’’اور جو لوگ اللہ اور اس کے پیغمبر کو رنج پہنچاتے ہیں ، ان پر اللہ دنیا اور آخرت میں لعنت کرتا ہے اور ان کے لئے اس نے ذلیل کرنے والا عذاب تیار کر رکھا ہے۔ ‘‘ جو اللہ اور اس کے رسول کو ایذا پہنچاتے ہیں ، یہ لعنت کے مستحق ہیں اور عذاب ِمہین ان کے لئے تیار کیا گیاہے ۔ دنیا اور آخرت کی لعنت اور عذاب ِمہین کا ان کے لئے تیار