کتاب: محدث شمارہ 342 - صفحہ 65
تحقیق وتنقید تحریر: شیخ فہد بن سعد ابو حسین ترجمہ وتلخیص: حافظ محمد مصطفی راسخ حج میں شرعی سہولت وآسانی؛ ایک جائزہ کتابچہ ’افعل ولا حرج‘ کے تناظر میں ’محدث‘ جنوری ۲۰۱۰ء میں مشہور سعودی داعی شیخ سلمان بن فہد العودہ کی تحریر ’افعل ولا حرج‘ کا اُردو ترجمہ شائع ہوا تھا جس میں موصوف نے عصر حاضر میں حجاجِ کرام کی مشکلات اور مسائل کو سامنے رکھتے ہوئے شریعت میں موجود عمومی سہولیات اور رخصتوں کو کتاب وسنت کی نصوص پر غلبہ دیتے ہوئے حج کے اُمور میں بہت سی پابندیوں کو اُٹھا دینے کا عندیہ دیاتھا۔عصر حاضر میں اس رجحان کی مقبولیت کے پیش نظر سعودی عرب کی وزارتِ اطلاعات نے اس کتابچہ کو وسیع پیمانے پر مفت تقسیم کیا دیگر راسخ فکر علمانے جب اس نظریے کو مصلحت کے شرعی ضابطوں کے منافی پایا تو تعاقب کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا۔کیونکہ خطرہ تھا کہ اگر حج کے بارے میں رخصتوں کی تلاش کا یہی رویہ اپنا لیا گیا تو اس سے حج جیسا اہم شعار اپنے بنیادی ڈھانچے سے ہی محروم نہ ہو جائے۔چنانچہ اس کتابچے کے ردّ میں کئی سعودی علما نے استدلال کی کمزوریوں کی نشاندہی کرتے ہوئے مقاصد اور شرعی احکام کی ہم آہنگی کے باوصف بھی ضروری شرعی تعلیمات پر زور دینے کا موقف اپنایا۔ زیر نظر مضمون انہی علما میں سے ایک شیخ فہد بن سعد ابو حسین کی تحریر کا خلاصہ ہے جس میں ’افعل ولا حرج‘ میں بیان کردہ بے ضابطہ سہولیات کا قرآن وحدیث کی روشنی میں محاکمہ کیا گیا ہے۔جواب میں پیش کردہ اس خلاصہ کے آخر میں محاکمہ کی تائید کے طور پر شیخ صالح بن فوزان الفوزان کی کتابچہ ہذا پرتقدیم اور مختصر تبصرہ بھی پیش کر دیا گیاہے۔بہرکیف ’افعل ولا حرج‘ کے مضمون کو سامنے رکھتے ہوئے اس تحریر کو بھی ملاحظہ فرمائیں ۔ (محدث) اُصولی مقدمات 1.بلاشبہ آسانی مقاصد ِشریعت میں سے ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ یُرِیْدُ اﷲُ بِکُمُ الْیُسْرَ وَلَا یُرِیْدُ بِکُمُ الْعُسْرَ ﴾ ( البقرۃ:۱۸۵ ) ’’اللہ تعالیٰ تمہارے لیے آسانی چاہتے ہیں اور تنگی نہیں چاہتے۔‘‘ دوسری جگہ فرمایا: ﴿مَا یُرِیْدُ اﷲُ لِیَجْعَلَ عَلَیْکُمْ مِنْ حَرَجٍ﴾ (المائدۃ:۶) ’’اللہ تعالیٰ تمہیں تنگی میں نہیں ڈالنا چاہتے۔‘‘