کتاب: محدث شمارہ 341 - صفحہ 84
عورت کے لیے احرام کالباس کیسا ہو 13.سوال:احرام والی عورت کے لیے احرام کے کپڑے بدلنا جائز ہیں ؟ اور کیاعورت کے لیے احرام کا کوئی خاص لباس ہے؟ جواب:محرمہ عورت کے لیے جائز ہے کہ وہ احرام کے علاوہ کپڑے بدل سکتی ہے، چاہے اسے کپڑے تبدیل کرنے کی حاجت ہو یانہ ہو بشرطیکہ وہ لباس اس کی زینت کو مردوں کے سامنے عیاں نہ کررہا ہو۔ لہٰذا یہ خیال رکھتے ہوئے عورت کے کپڑے تبدیل کرنے میں کوئی حرج نہیں ۔ عورت کے لیے احرام کا کوئی مخصوص لباس نہیں ہے بلکہ وہ جس طرح کا چاہے لباس پہن سکتی ہے، لیکن وہ نقاب اور دستانے نہیں پہن سکتی ، نقاب سے مراد کپڑے کا وہ ٹکڑا ہے جو چہرے پررکھا جاتا ہے اور اس میں آنکھ کے لیے سوراخ ہوتاہے اور دستانے وہ ہوتے ہیں جو ہاتھوں پر چڑھائے جاتے ہیں ۔ جبکہ مردوں کے لیے احرام کاخاص لباس ہوتاہے ، جس میں تہ بند، چادر، قمیص اور عمامہ نہیں پہن سکتا، اس طرح ٹوپیاں اور موزے بھی نہیں پہن سکتا۔ تاہم عورت کے لیے جرابیں اور موزے پہننے میں کوئی حرج نہیں ،کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کودستانوں سے منع کیاہے جب کہ جرابوں کی ممانعت وارد نہیں ۔ (ص:۵۳۳) بھول کر یا لاعلمی میں اِحرام کے ممنوعات کے مرتکب کا حکم 14.سوال:جو شخص بھول کر یا لاعلمی میں اِحرام کے ممنوعات کا اِرتکاب کر لے تو اس کا کیا حکم ہے؟ جواب:جب اس نے احرام باندھنے کے بعد ممنوعات احرام میں کسی کا ارتکاب کیا ہو اور اس نے ابھی نیت نہ کی ہو، کیونکہ اعتبار نیت کا ہی ہو گا نہ کہ صرف احرام کا پہن لینا۔جب وہ نیت کرے اور حج یا عمرہ میں داخل ہو جائے اب اگر اس نے بھول کر یا لاعلمی میں ممنوعہ فعل کا اِرتکاب کر لیا تو اس پر کوئی حرج نہیں البتہ اگر وہ بھول رہا ہے تو اسے یاد دلا دیا جائے اور اگر وہ لاعلمی کا شکار ہے تواس کی رہنمائی کر دی جائے اس کے بعد اس پر لازم ہو جائے گا کہ وہ ان