کتاب: محدث شمارہ 341 - صفحہ 64
میں آپ نے کئی ایک اَسفا ر کیے۔ جن کا تذکرہ تفصیل سے ملتا ہے اِن میں سے کچھ شام، بحرین ، یمن اور چین کی طرف ہیں ۔ اِ ن اسفار میں آپ کو کا فی نفع حا صل ہوا ہوگا۔
٭ ابو طا لب کے ساتھ سفرِتجارت: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے چچا ابو طا لب اور زبیر کے ساتھ بھی سفر تجا ر ت کیے تھے۔جب آپ کی عمر ۱۲سال تھی تو آپ نے پہلی مرتبہ شام کی طرف اپنے چچا کے سا تھ سفر فرمایا۔اگرچہ اس سفر میں آپ بطورِ تا جر تو شا مل نہ تھے، لیکن آپ نے تجارت کے طور طریقے اور لین دین کے حوالے سے کافی معلو ما ت حا صل کیں اور جب آپ ۲۵سال کے ہوئے تو آپ نے دوسری مرتبہ شام کا سفر کیا ۔البتہ اِس مرتبہ آپ ایک تا جر کی حیثیت سے اس سفر میں شا مل تھے اور اس میں آپ کو کا فی منا فع حاصل ہوا۔(الطبقات:۱/۱۱۹)
٭مالِ خدیجہ طاہرہ رضی اللہ عنہا سے تجارت:شام کا دوسراسفر آپ نے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کا سا مان لے کر کیا۔ یہ مضا ربت سے زیا دہ اِجا رہ کی صورت تھی،کیو نکہ حضر ت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے آپ کو متعین اُجرت دی تھی۔ اِسی بار آپ شام کی منڈی بصریٰ تشریف لے گے۔ چو نکہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کا کاروانِ تجا رت پو رے مکہ کے کا روان سے بڑا ہو تا تھا، لہٰذا اُس کی آمدنی بھی کا فی مقدار میں ہو ئی جو کہ آپ کی پیشہ وارانہ مہارت کی دلیل ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اِس سفرِ تجارت کو اپنایا توآپ کو اس کے بدلہ میں ایک اونٹ اُجرت میں ملا۔حضرت جا بر رضی اللہ عنہ بیا ن کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا : ’’ میں نے خدیجہ سے دو سفروں کا معا وضہ ایک اونٹنی لیا تھا ۔‘‘(سیرۃ النبی از ابن کثیر:۱/۱۸۱)آپ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کا سا ما نِ تجا رت لے کرجرش(یمن) دوبار تشریف لے گئے۔ دونوں مرتبہ مناسب منافع کے ساتھ واپس لوٹے۔ (الطبقات الکبرٰی:۱/۱۳۰)
اوریوں آپ کے دیگر تجارتی اَسفا ر میں منا فع کا اندازہ بطریق اَحسن لگا یا جا سکتا ہے ۔
٭ بحرین کا سفر:آپ صلی اللہ علیہ وسلم تجا رت کی غرض سے بحرین بھی تشریف لے گئے۔جب وفد عبد القیس کے لوگ اسلام لا نے کی غرض سے مدینہ منو رہ آئے توآپ نے اُ ن سے ان کے ملک کے با رے میں تفصیل سے سوال پو چھے، تو وہ کہنے لگے:یارسول اللہ آپ ہما رے ملک کے بارے میں بہت زیا دہ معلوما ت رکھتے ہیں ؟ توآپ نے فرما یا:میں کا فی عرصہ تمہارے ملک میں رہ چکا ہوں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نکاح کے بعدحضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کا سامانِ تجا رت لے کرمشرقی