کتاب: محدث شمارہ 341 - صفحہ 52
1.اختیار، اقتدار، حکومت، بس، قابو۔ ٭ ﴿اِنَّ عِبَادِیْ لَیْسَ لَکَ عَلَیْہِمْ سُلْطٰنٌ﴾ (الحجر:۴۲) ’’جو میرے مخلص بندے ہیں ان پر تجھے کچھ قدرت نہیں ہے۔ ‘‘ 2.صریح دلیل ، برہان ٭ ﴿اَمْ لَکُمْ سُلْطٰنٌ مُّبِیْنٌ﴾ (الصافات:۱۵۶) ’’یا تمہارے پاس کوئی صریح دلیل ہے۔ ‘‘ ٭ سُلْطَانِیَہ (سُلْطَانِ + یْ + ہُ) ’’میرا اقتدار حکومت صرف وزن کے لیے ہے۔ ‘‘ ٭ ﴿ھَلَکَ عَنِّیْ سُلْطٰنِیَہْ﴾ (الحاقہ:۲۹) ’’میری سلطنت خاک میں مل گئی۔‘‘[1] اس قاموس کا ایک وصف یہ بھی ہے کہ الفاظ کی تلاش میں مادہ اور اشتقاق کا علم ضروری نہیں ۔الف بائی طریقہ پر الفاظ کو مرتب کیا گیاہے جس سے عام شخص بھی کسی لفظ کو آسانی سے تلاش کر لیتا ہے،کوئی دشواری پیش نہیں آتی۔چونکہ الفاظ کے مادہ اور اشتقاق کا علم بھی اپنی جگہ اہمیت رکھتا ہے اس لیے صاحب ِکتاب نے آخری حصہ میں الفاظ کے مادے اور اصلی حروف کے عنوان سے الفاظ کے مادوں کا مفصل تذکرہ لکھ دیا ہے جو صفحات ۴۷۱ سے لے کر ۵۲۰ تک پھیلا ہوا ہے۔ مجموعی طور پر یہ قاموس اچھی اور مفید کاوش ہے۔ 8.قاموس القرآن ( مکمل و مستند قرآنی ڈکشنری) یہ قاضی زین العابدین سجاد میرٹھی کی تالیف ہے جو کافی عرصہ جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی میں تفسیر کے اُستاد رہے۔یہ قاموس اُنہوں نے تقریباً پون صدی پیشتر لکھی تھی جو ۱۳۷۳ھ بمطابق ۱۹۵۴ء میں پہلی مرتبہ ہندوستان میں شائع ہوئی۔قاموس القرآن پاکستان میں ۱۹۹۴ء میں طبع ہوئی۔ گویا اپنی طباعت ِاوّل سے نصف صدی بعد اس کو پاکستان میں شائع کیا گیا ہے۔ اس کی اشاعت کا اہتمام دارالاشاعت،کراچی نے کیا ہے۔ آغاز میں برصغیر پاک و
[1] قاموس الفاظ القرآن الکریم ، ص 177