کتاب: محدث شمارہ 341 - صفحہ 46
دیا ہے۔ قرآنِ حکیم سے صرف اتنا پتا چلتا ہے کہ اس واقعہ کا تعلق حضرت سلیمان کی آزمائش و ابتلا سے تھا اور جونہی حضرت سلیمان کو اس آزمائش میں اپنی خطا اجتہادی پر تنبیہ ہوئی، آپ بارگاہِ الٰہی میں جھک گئے اور مغفرت چاہی۔ اس آزمائش کی تفصیلات نہ قرآن نے بیان کی ہیں اور نہ احادیث میں اس کا کوئی تذکرہ ملتا ہے۔اس لیے صرف اس نکتہ پر اکتفا کرنا چاہئے کہ اﷲ تعالیٰ اپنے مقربین کو طرح طرح سے آزماتا رہتا ہے اوریہ مقربین ایسے ہیں کہ اگر ان سے اس اثنا میں کوئی بھول چوک ہو جائے تو مغفرت، توبہ اور انابت الیٰ اﷲ سے اس کی تلافی کا اہتمام کرتے ہیں ۔‘‘[1] 5.مترادفات القرآن یہ کتاب مولانا عبدالرحمن کیلانی رحمہ اللہ کی تالیف ہے جسے مکتبۃ السلام لاہور نے شائع کیا۔ ہمارے سامنے اس کا نقش سوم ہے جو اکتوبر ۱۹۹۹ء میں طبع ہوا۔ قرائن سے پتہ چلتا ہے کہ یہ کتاب پہلی مرتبہ ۱۹۹۱ء میں منصہ شہود پر آئی، کیونکہ لاہور کے قدیم ہفت روزہ ’الاعتصام‘ میں اس پر تبصرہ جنوری ۱۹۹۲ء میں شائع ہوا۔ کتاب خاصی ضخیم ہے اور ایک ہزار سے زائد صفحات پر ممتد ہے۔ مولانا عبدالرحمن کیلانی رحمہ اللہ اہل حدیث مکتب فکر کے جید عالم دین تھے۔ علمی حلقوں میں ان کا مقام و مرتبہ بہت بلند ہے۔ ان کا انتقال ۱۸/ دسمبر ۱۹۹۸ء کو ہوا۔ کتاب کے دو ایڈیشن مرحوم کی حیات ہی میں طبع ہوئے جنہیں علمی حلقوں میں بہت پذیرائی حاصل ہوئی۔ یہ بات مسلم ہے کہ قرآن مجید کتاب ہدایت ہے اور تمام علوم و فنون کے سوتے بھی اسی سے پھوٹتے ہیں ۔اس کے ساتھ ساتھ یہ عربی زبان واَدب کا منبع بھی ہے۔ لغت اور اَدب سے دلچسپی رکھنے والے حضرات اس مصدر سے اپنی تسکین کا سامان حاصل کرتے ہیں ۔ قرآن مجید میں بہت سے الفاظ مترادفات کے طور پر استعمال ہوئے ہیں ۔ اگرچہ بظاہر ان کے معانی یکساں ہیں ، لیکن جملے کی ساخت یا ادبی چاشنی کے طور پر معنویت میں کوئی نہ کوئی انفرادیت ضرور موجود ہوتی ہے۔ لذت اَدب سے شناسا حضرات جب ان کی باریکیوں پر غور کرتے ہیں توان کو مزا بھی سوا ملتا ہے، لیکن اس موضوع پر علمی کام بہت کم ہوا۔بلکہ شاید یہ کہنا زیادہ
[1] لغات القرآن :1/348، 349